پھر وہ دوبارہ گناہ کر بیٹھتا ہے ؛ پھر عرض کرتا ہے:’’ اے میرے رب میرے گناہ کو معاف فرما۔‘‘ تو اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : میرے بندے نے گناہ کیا پس وہ جانتا ہے کہ اس کا رب گناہ کو معاف بھی فرماتا ہے اور گناہ پر گرفت بھی کرتا ہے۔‘‘
پھر وہ دوبارہ گناہ کر بیٹھتا ہے تو عرض کرتا ہے : میرے رب میرے گناہ کو معاف فرما۔ تو اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :’’ میرے بندے نے گناہ کیا پس وہ جانتا ہے کہ اس کا رب گناہ کو معاف بھی فرماتا ہے اور گناہ پر گرفت بھی کرتا ہے ۔تو جو چاہے کر میں نے تجھے معاف کردیا۔‘‘
راوی حدیث عبدالاعلی نے کہا :’’میں نہیں جانتا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تیسری یا چوتھی مرتبہ فرمایا کہ جو چاہو عمل کرو۔‘‘ [متفق عليه: رواه مسلم في التوبة (2758).]
ورواه البخاري في التوحيد (7507)، ومسلم في التوبة (2758: 30) وفيه:
صحیح مسلم کی ایک دوسری روایت میں تین مرتبہ ذکر کیا ہے کہ اس نے گناہ کیا اور تیسری مرتبہ کہا:’’ تحقیق میں نے اپنے بندے کو معاف کردیا پس وہ جو چاہے عمل کرے۔‘‘
660۔حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ :
’’ ایک آدمی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا؛ اور اس نے عرض کی : یارسول اللہ ! ہم میں سے کوئی گناہ کرے تو ؟ فرمایا: ’’اس کے ذمہ لکھ دیا جاتا ہے ۔‘‘
عرض کی: اگر وہ اس پر توبہ و استغفار کرے تو ؟۔
فرمایا: اسے بخش دیا جاتا ہے؛ توبہ مقبول ہوتی ہے۔‘‘
عرض کیا: وہ دوبارہ کوئی گناہ کرے تو ؟ فرمایا: ’’اس کے ذمہ لکھ دیا جاتا ہے ۔‘‘
عرض کی: اگر وہ پھر اس پر توبہ و استغفار کرے تو ؟۔ فرمایا: اسے بخش دیا جاتا ہے؛ توبہ مقبول ہوتی ہے؛ اور اللہ تعالیٰ کسی چیز سے نہیں اکتاتے؛ مگر تم لوگ اکتا جاتے ہو۔‘‘
حسن: رواه الطبراني في الأوسط (مجمع البحرين (4718)، والروياني في مسنده (173)، والحاكم (4/257).
|