صحيح: رواه ابن ماجه (3500)، وأحمد (18787)، وصحّحه ابن حبان (1389).
آپ کا فرمان : « ہم ان کو نچوڑ کر پی سکتے ہیں ؟» یعنی اس کے شراب بن جانے کے بعد۔ ورنہ صرف انگور کا پانی نکال کر پینا حرام نہیں ہے۔
آپ کا فرمان : ’’بلکہ بیماری (گناہ) ہے۔‘‘یعنی مختلف امراض کا سبب بنتی ہے؛ جیسا کہ اب تحقیق سے ثابت ہوگیا ہے۔ پس ان لوگوں کی بات کسی کو دھوکہ نہ دے جو کہتے ہیں : اس میں صحت اور قوت ہے۔
755۔حضرت عبدالرحمن بن عثمان رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :
’’ ایک طبیب نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے مینڈک کو دوا میں ڈالنے کے متعلق دریافت کیا؟ توآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس طبیب کو مینڈک کے قتل سے منع فرمایا۔‘‘
حسن: رواه أبو داود (3871)، والنسائي (4355)، وأحمد (15757)، والحاكم (4/410-411).
(6): باب :کمزوری کا علاج
756۔حضرت ام منذر بنت قیس رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ:
’’ حضرت علی رضی اللہ عنہ کے ساتھ میرے گھر تشریف لائے، حضرت علی ابھی بیماری سے اٹھے تھے (جس کی وجہ سے ان میں کمزوری تھی) اور ہمارے پاس کھجور کے چند خوشے لٹکے رہے تھے پس نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کھڑے ہو کر اس میں سے کھانا شروع کردیا ۔حضرت علی رضی اللہ عنہ بھی کھانے کے لئے کھڑے ہوگئے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کو کہنا شروع کیا کہ ٹھہر جاؤ تم ابھی بیماری سے اٹھے ہو، کمزور ہو؛ یہاں تک کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ رک گئے ۔‘‘
ام المنذر رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں :’’ میں نے جو اور انڈے بنائے تھے وہ لے آئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’اے علی!اس میں سےکھاؤ یہ تمہارے لئے زیادہ فائدہ مندہے۔‘‘
حسن: رواه أبو داود (3856)، والترمذي (2037م)، وابن ماجه (3442)، وأحمد (27051-)
|