Maktaba Wahhabi

392 - 432
میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے تو نبیذ ابل رہی تھی۔  آپ نے دریافت فرمایا: یہ کیا ہے؟۔ میں نے عرض کی: میری بیٹی بیمارہے؛ اس کے لیے میں یہ نبیذ بنا رہی ہوں ۔‘‘  تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا :  ’’ بیشک اللہ تعالیٰ نے تمہاری شفاء حرام چیزوں میں نہیں رکھی۔‘‘ حسن: رواه أبو يعلى (6966) وعنه ابن حبان (1391) ، وأحمد في الأشربة (159). 752۔حضرت ابودرداء رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ:رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’اللہ تعالیٰ نے بیماری اور علاج دونوں نازل فرمائے ہیں ۔اور ہر بیماری کی دوا بھی رکھی ہے لہذا (بیماری میں ) علاج کیا کرو اور حرام طریقہ سے علاج نہ کیا کرو۔‘‘ [حسن: رواه أبو داود (3874).] 753۔حضرت وائل بن حجر حضرمی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے:  ’’بیشک حضرت طارق بن سوید جعفی رضی اللہ عنہ نےنبی صلی اللہ علیہ وسلم سے شراب کے بارے میں پوچھا ؟۔تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے منع فرمایا۔ یا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو ناپسند فرمایا کہ شراب کا کچھ بنایا جائے۔‘‘ حضرت طارق نے عرض کیا : ’’ میں شراب کو دوا کے لئے بناتا ہوں ۔‘‘ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :’’ وہ دوا نہیں بلکہ بیماری ہے۔‘‘ صحيح: رواه مسلم في الأشربة (1984: 12). 754۔ حضرت طارق بن سوید حضرمی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ : ’’میں نے عرض کیایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! ہمارے علاقہ میں انگور ہوتے ہیں ہم ان کو نچوڑ کر پی سکتے ہیں ؟ آپ نے فرمایا:’’ نہیں ‘‘! فرماتے ہیں :’’میں نے دوبارہ پوچھا اور عرض کیا :’’ہم اس سے بیمار کا علاج کرتے ہیں ؟۔ آپ نے فرمایا :’’اس میں شفاء نہیں ہے بلکہ بیماری (گناہ) ہے۔‘‘
Flag Counter