فرماتے ہیں : پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک برتن منگوایا۔ اور اس میں وضوء کیا۔ اور پھر یہ پانی حضرت علی رضی اللہ عنہ پر بہا دیا۔ اور یہ دعا دی :
«اللَّهُمَّ بَارِكْ فِيهِمَا وَبَارِكْ عَلَيْهِمَا وَبَارِكْ لَهُمَا فِي نَسْلِهِمَا».
’’اے اللہ ! ان دونوں میں برکت دے؛ ان دونوں پر مبارک بنادے اور ان دونوں میں اور ان کی نسل میں برکت دے ۔‘‘
حسن: رواه ابن سعد (8/21) والطبراني في الكبير (2/4) والطحاوي في مشكله (5947) والنسائي في اليوم والليلة (258) وأحمد (23035).
385۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں :
’’جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے نکاح کیا تو میری والدہ میرے پاس آئیں اور مجھے گھر لے گئیں ، میں نے دیکھا کہ کچھ انصاری عورتیں گھر میں جمع ہیں ، وہ مجھے دیکھ کر کہنے لگیں :
«على الخيرِ والبركةِ, وعلى خيرِ طائرٍ»
’’ اللہ برکت دے اور نیک نصیب ہو کر زندہ رہو۔‘‘
متفق عليه: رواه البخاري في المناقب (3894) ومسلم في النكاح (1422).
وقولها: «على خير طائر» یعنی : اچھے نصیب اور بخت؛ عربی میں طائر انسان کے نصیب کو بھی کہتے ہیں ۔
(3): باب: جب مرد کسی عورت سے شادی کرے تو کیا کہے :
386۔حضرت عمرو بن شعیب، حضرت عبداللہ بن عمروبن العاص رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :
’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب تم میں سے کوئی شخص کسی عورت سے نکاح کرے یا کوئی خادم خریدے تو یوں کہے :
(( اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ خَيْرَهَا وَخَيْرَ مَا جَبَلْتَهَا عَلَيْهِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّهَا وَمِنْ شَرِّ مَا جَبَلْتَهَا عَلَيْهِ،))
|