Maktaba Wahhabi

283 - 432
تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ او رآپ کی بھی ۔‘‘  راوی کہتے ہیں : میں نے عبداللہ سے کہا : کیانبی صلی اللہ علیہ وسلم نے آپ کیلئے دعائے مغفرت بھی کی ہے؟تو انہوں نے کہا جی ہاں اورآپ کے لئے بھی دعائے مغفرت کی ہے پھر یہ آیت کریمہ تلاوت فرمائی: ﴿ وَاسْتَغْفِرْ لِذَنْبِكَ وَلِلْمُؤْمِنِيْنَ وَالْمُؤْمِنٰتِ وَاللہُ يَعْلَمُ مُتَقَلَّبَكُمْ وَمَثْوٰىكُمْ۝۱۹ۧ ﴾ ’’پس جان رکھو کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور اپنے گناہوں کی معافی مانگو اور (اور) مومن مردوں اور مومن عورتوں کے لئے بھی۔ اور اللہ تم لوگوں کے چلنے پھرنے اور ٹھیرنے سے واقف ہے۔‘‘ حضرت عبداللہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ:’’ پھر میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے کی طرف ہوا تو میں نے مہر نبوت دیکھی۔‘‘ صحيح: رواه النسائي في عمل اليوم والليلة (422) واللفظ له وعنه ابن السني في عمل اليوم والليلة (359) . ورواه مسلم في الفضائل (2346) نحوه. (23): باب : مال و دولت پیش کرنے والے کے لئے دُعاء 531۔ حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ: ’’حضرت عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ جب مدینہ آئے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے اور حضرت سعد بن ربیع رضی اللہ عنہ کے درمیان مواخات قائم کردی۔ حضرت سعد مال دار آدمی تھے۔ انہوں نے حضرت عبدالرحمن سے درخواست کی کہ میرے مال کو آدھا آدھا بانٹ لو؛ اور میں آپ کی شادی بھی کرادیتا ہوں ۔ تو حضرت عبدالرحمن نے کہا :(( بَارَکَ اللّٰہُ لَکَ فِیْ اَھْلِکَ وَمَالِکَ۔)) ’’اللہ تمہاری بیویوں اور تمہارے مال میں برکت عطا فرمائے۔‘‘’’مجھے بازار بتا دو۔‘‘
Flag Counter