Maktaba Wahhabi

402 - 432
(15): باب: منہ میں دوائی ڈالنے کا بیان 786۔حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں : ’’ ہم نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیماری میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے منہ کے گوشے میں دوائی ڈالی ۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دوا نہ ڈالنے کا اشارہ کیا ۔ہم نے سمجھا کہ شاید آپ مریض ہونے کی وجہ سے دوا سے نفرت کر رہے ہیں ۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو افاقہ ہوگیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :’’ تم میں سے عباس رضی اللہ عنہ کے علاوہ سب کے منہ کے گوشہ سے دوا ڈالی جائے کیونکہ وہ تمہارے ساتھ موجود نہ تھے۔‘‘ متفق عليه: رواه البخاري في الطب (5712)، ومسلم في السلام (2213). (16):باب شہد سے علاج کا بیان اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿ يَخْرُجُ مِنْۢ بُطُوْنِہَا شَرَابٌ مُّخْتَلِفٌ اَلْوَانُہٗ فِيْہِ شِفَاۗءٌ لِّلنَّاسِ۝۰ۭ اِنَّ فِيْ ذٰلِكَ لَاٰيَۃً لِّقَوْمٍ يَّتَفَكَّرُوْنَ۝۶۹ ﴾ [ النحل: 69]. ’’ اس کے پیٹ سے پینے کی چیز نکلتی ہے جس کے مختلف رنگ ہوتے ہیں اس میں لوگوں (کے کئی امراض) کی شفا ہے۔ بےشک سوچنے والوں کے لیے اس میں بھی نشانی ہے ۔‘‘ 787۔حضرت ابوسعید رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ:  ’’ ایک شخص نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا : ’’ میرے بھائی کو پیٹ کی بیماری ہے؟۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :’’ اس کو شہد پلا۔‘‘ پھر دوسری بار آیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ اس کو شہد پلا۔‘‘ پھر (تیسری بار) آیا اور عرض کیا کہ:’’ میں نے پلایا (لیکن فائدہ نہیں ہوا)۔‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ اللہ سچا ہے اور تیرے بھائی کا پیٹ جھوٹا ہے، اس کو شہد پلا۔‘‘ 
Flag Counter