Maktaba Wahhabi

268 - 432
(7): باب: بدشگونی پکڑنے والا کیا کہے 498۔حضرت عبداللہ ابن عمرو رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ جس شخص کو بدشگونی نے کسی کام سے روک دیا وہ سمجھ لے کہ اس نے شرک کیا۔‘‘ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے پوچھا: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس کا کفارہ کیا ہے؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یوں کہہ لیا کرے: ((اَللّٰھُمَّ لَاطَیْرَ اِلَّا طَیْرُکَ وَلَا خَیْرَ اِلَّا خَیْرُکَ وَلَآ اِلٰہَ غَیْرُکَ)) ’’اے اللہ ! ہر قسم کی بدشگونی و بدفالی تیرے ہی حکم کے تابع ہے اور نہیں ہے کوئی بھلائی مگر تیری ہی بھلائی(یعنی تیری ہی مشیت سے) اور کوئی معبود تیرے سوانہیں ہے ۔‘‘ حسن: رواه أحمد (7045) وابن السني في عمل اليوم والليلة (292) بإسنادين يقوي أحدهما الآخر. (8): باب : غم دکھ تکلیف اور سختی کے وقت کی دعائیں 498۔سیدنا عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سخت غم اور مصیبت میں یہ دعا کرتے:  (( لاَ اِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہُ الْعَظِیْمُ الْحَلِیْمُ لاَ اِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہُ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِیْمِ لاَ اِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہُ رَبُّ السَّمٰوَاتِ وَرَبُّ الاَرْضِ وَرَبُّ الْعَرْشِ الْکَرِیْمِ۔)) ’’اللہ عظمت والے اور بردبار کے علاوہ کوئی عبادت کے لائق نہیں ‘ اللہ عرش عظیم کے رب کے علاوہ کوئی عبادت کے لائق نہیں ‘ اللہ آسمانوں کے رب‘ زمین کے رب اور عرش کریم کے رب کے علاوہ کوئی عبادت کے لائق نہیں ۔‘‘ [متفق عليه: رواه البخاري في الدعوات (6346)، ومسلم في الذكر والدعاء (2730)] 499۔حضرت عبد اللہ بن جعفر سیدنا علی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :
Flag Counter