Maktaba Wahhabi

269 - 432
’’مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کلمات کی تلقین فرمائی اور حکم دیا کہ اگر تجھے کوئی سخت مصیبت یا تکلیف پہنچے تو یہ کلمات کہہ: (( لاَ اَلٰہَ اِلاَّ اللّٰہُ الْکَرِیْمُ الْحَلِیْمُ سُبْحَانَہٗ ‘ تَبَارَکَ اللّٰہُ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِیْمِ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ )) اللہ کریم برد بار کے علاوہ کوئی عبادت کے لائق نہیں میں اس کی تسبیح بیان کرتا ہوں - اللہ عرش عظیم کا رب برکت والا ہے- تمام تعریفیں اللہ کے لئے ہیں جو دونوں جہانوں کا پروردگا ر ہے ۔‘‘ صحيح: رواه أحمد (721، 726)، والنسائي في عمل اليوم والليلة (630)، وابن السني (342)، وصحّحه ابن حبان (865)، والحاكم (1/508). [نوٹ]:عبد اللہ بن جعفر ان کلمات کی تلقین فرماتے تھے اور بخار والے آدمی پر پڑھ کر پھونکتے تھے اور اپنی ان بیٹیوں کو سکھلاتے جن کی شادی قریبی رشتہ داروں کے علاوہ کرتے تھے-[عمل الیوم واللیلہ (630) مسند احمد 94/1 موار د الظمان (2371)] 500۔حضرت ابو بکرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : (( اَللَّھُمَّ رَحْمَتَکَ اَرْجُوْ فَلاَ تَکِلْنِی اِلَی نَفْسِی طَرْفَۃَ عَیْنٍ وَاَصْلِحْ لِی شَأنِی کُلَّہ لاَ اِلٰہَ اِلاَّ اَنْتَ )) ’’ا ے اللہ میں تیری رحمت کا امید وار ہوں - مجھے میرے نفس کی طرف ایک آنکھ جھپکنے کے برابر بھی سپرد نہ کر اور میری تمام حالت درست کر دے- تیرے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں ۔‘‘ حسن: رواه أبو داود (5090)، وأحمد (20430)، والبخاري في الأدب المفرد (701)، والنسائي في عمل اليوم والليلة (651)، وابن حبان (970). 501۔ سیدہ اسماء بنت عمیس رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں :’’ مجھ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :  ’’کیا میں تجھے ایسے کلمات نہ سکھاؤں جنہیں تو دکھ اور بے قراری کے وقت پڑھے؟ پھر آپ نے فرمایا:  (( اَللّٰہُ اَللّٰہُ رَبِّی لاَ اُشْرِکُ بِہٖ شِیْئًا ))
Flag Counter