5. اور اس کا ایک عمل یہ بھی ہے کہ انسان دن اور رات میں کثرت کے ساتھ (( اَعُوْذُبِکَلِمَاتِ اللّٰہِ التَّآمَّاتِ مِنْ شَرِّمَاخَلَقَ)) کا ورد پڑھتا رہے۔خواہ وہ کسی جگہ پڑاؤ ڈالنا چاہتا ہو؛ یا صحراء میں ہویا فضا میں ہو یا سمندر میں ؛کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے:
’’ جو انسان کسی جگہ پڑاؤ ڈالے اور پھر تین باریہ کلمات کہے :
(( اَعُوْذُبِکَلِمَاتِ اللّٰہِ التَّآمَّاتِ مِنْ شَرِّمَاخَلَقَ))۔
’’میں اللہ کے مکمل کلمات کی پناہ میں آتا ہوں اس کی مخلوق کے شر سے۔‘‘
اسے کوئی چیزتکلیف نقصان نہیں دے سکتی یہاں تک کہ وہ اپنے اس ٹھکانہ سے کوچ کر لے ۔‘‘
6. ایک عمل یہ بھی ہے کہ صبح کو دن شروع ہوتے وقت ؛ اور شام کو رات شروع ہوتے وقت تین تین بار یہ دعا پڑھ لیا کرے:
((بِسْمِ اللّٰہِ الَّذِیْ لَایَضُرُّ مَعَ اسْمِہٖ شَیْئٌ فِی الْاَرْضِ وَلَا فِی السَّمَائِ وَھُوَ السَّمِیْعُ الْعَلِیْمُ۔))۔
’’اس اللہ کے نام کے ساتھ جس کی برکت سے کوئی چیز نقصان نہیں پہنچا سکتی زمین کی ہو یا آسمانوں کی اور وہ خوب سننے والا خوب جاننے والا ہے۔‘‘
کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ان کلمات کی ترغیب صحیح سند کے ساتھ ثابت ہے۔ اور یہ کلمات ہر برائی اور دکھ و تکلیف سے سلامتی کا سبب ہیں ۔یہ اذکار اور تعوذات جادو کی برائی اور مصیبت سے بچنے کے بڑے اسباب میں ہیں ۔ جو کوئی ایمان اور یقین کے ساتھ ان اوراد کا باقاعدہ ورد کرے ؛ تو چاہیے کہ اس کا اللہ تعالیٰ پر ایمان اورتوکل پختہ ہو؛ اور اسے اس کے مدلولات پر شرح صدر بھی حاصل ہو۔‘‘ (حکم السحر و الکہانة/ از علامہ عبد العزیز بن باز رحمہ اللہ )
(13): باب: کاہن کے پاس جانے کی حرمت
728۔حضرت معاویہ بن حکم سلمی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :
’’ میں نے عرض کیا:یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم !ایسی بہت ساری باتیں ہیں جنہیں ہم
|