Maktaba Wahhabi

186 - 432
علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ہم نے اللہ اور اس کے رسول کے مصدق (یعنی زکوٰۃ وصول کنندہ)کو فلاں آدمی کے پاس بھیجا لیکن فلاں شخص نے اس کو ایک اونٹ کا دبلا پتلا بچہ دے دیا ہے۔(پھر فرمایا:)((اللَّهُمَّ لا تُبَارِكْ فِيهِ، وَلا فِي إِبِلِهِ.)) ’’ اللہ تعالیٰ اس کے مال دولت اور اونٹ میں برکت عطا نہ کرے۔‘‘ یہ اطلاع اس آدمی تک پہنچ گئی پھر وہ ایک عمدہ قسم کی اونٹنی لے کر حاضر ہوا اور کہنے لگا: ’’ میں نے اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف توبہ کی۔ توآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: «اللَّهُمَّ بَارِكْ فِيهِ وَفِي إِبِلِهِ». ’’ یا اللہ! اس میں اور اس کے اونٹوں میں برکت دے۔‘‘ [حسن: رواه النسائيّ (2458)، وابن خزيمة (2274)] (2): باب : روزہ دار افطار کے وقت کیا کہے 343۔ حضرت مروان یعنی بن سالم المقنع فرماتے ہیں : ’’ میں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ کو دیکھا کہ وہ اپنی داڑھی مٹھی میں پکڑتے اور جو اس سے زائد ہوتی اس کو کاٹ ڈالتے ۔اور فرماتے تھے کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم روزہ افطار کرتے تو فرماتے: (( ذَهَبَ الظَّمَأُ وَابْتَلَّتْ الْعُرُوقُ وَثَبَتَ الْأَجْرُ إِنْ شَائَ اللَّهُ )) ’’پاس بجھ گئی رگیں تر ہوگئیں اور اجر ثابت ہوگیا اگر اللہ نے چاہا۔‘‘ حسن: رواه أبو داود (2357)، والنسائي في «الكبرى» (3315)، والحاكم (1/422)، والبيهقي (4/239). (3): باب :کسی کے ہاں افطاری کی دُعاء 344۔ حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ؛ فرماتے ہیں :
Flag Counter