Maktaba Wahhabi

224 - 432
ہے۔‘‘ پھر یہ دعا پڑھی : (( لا إله إلا أنت سُبْحَانَکَ إِنِّي ظَلَمْتُ نَفْسِي فَاغْفِرْ لِي فَإِنَّهُ لَا يَغْفِرُ الذُّنُوبَ إِلَّا أَنْتَ )) ’’تیرے علاوہ کوئی معبود برحق نہیں ۔تو پاک ہے۔ میں نے ہی اپنے آپ پر ظلم کیا پس تو مجھے معاف کر دے۔ کیونکہ تیرے علاوہ کوئی گناہ معاف نہیں کرسکتا۔ پھر ہنسنے لگے۔ میں نے پوچھا: امیر المومنین آپ کس بات پر ہنسے؟ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا:’’ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے سوار تھا۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسا ہی کیا جیسا کہ میں نے کیا۔ پھرمیں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے ایسے ہی سوال کیا جیسے تم نے مجھ سے سوال کیا۔تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :بیشک اللہ سبحانہ و تعالیٰ اپنے بندے پر ہنستے ہیں جب وہ کہتا ہے: (( لا إله إلا أنت سُبْحَانَکَ إِنِّي ظَلَمْتُ نَفْسِي فَاغْفِرْ لِي فَإِنَّهُ لَا يَغْفِرُ الذُّنُوبَ إِلَّا أَنْتَ )) ’’تیرے علاوہ کوئی معبود برحق نہیں ۔تو پاک ہے۔ میں نے ہی اپنے آپ پر ظلم کیا پس تو مجھے معاف کر دے۔ کیونکہ تیرے علاوہ کوئی گناہ معاف نہیں کرسکتا۔‘‘ تو اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :’’میرے بندے کو معلوم ہو گیا ہے کہ میرا ایک رب ہے جو معاف بھی کرتا ہے اور سزا بھی دیتا ہے ۔‘‘ حسن: رواه المحاملي في الدعاء (23)، والطبراني في الدعاء (778)، والحاكم (2/98) (2): باب :جب سفر سے واپسی ہو تو کیا کہیں 414۔حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ: ’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب جہاد یاحج یا عمرہ سے واپس لوٹتے تو ہر بلند زمین پر تین تکبیریں کہتے پھر فرماتے :
Flag Counter