حسن: رواه الترمذي (3438)، وأبو داود (2598)، والنسائي (5501)، وأحمد (9599).
411۔حضرت ابولاس خزاعی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ:
’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں حج کے موقع پر صدقہ کے اونٹوں میں سے ایک اونٹ سواری کے لئے مرحمت فرمایا ۔ ہم نے عرض کیا :یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! شاید یہ (کمزوری کی وجہ سے) ہمارا بوجھ نہ اٹھا سکے۔‘‘
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ ہر اونٹ کے کوہان میں ایک شیطان ہوتا ہے، جب تم اس پر سوار ہونے لگو تو اللہ کا نام لے کر سوار ہوا کرو جیسا کہ تمہیں حکم دیا گیا ہے، پھر اسے اپنے قابو میں کرلو،تو اللہ تعالیٰ اسے سواری کے قابل بنا دے گا۔‘‘
[حسن: رواه أحمد (17938، 17939)، وابن خزيمة (2377)، والحاكم (1/444).]
412۔حضرت حمزہ بن عمرو اسلمی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : ’’میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ؛ آپ نے فرمایا:
’’ ہر اونٹ کے کوہان میں ایک شیطان ہوتا ہے، جب تم اس پر سوار ہونے لگو تو اللہ کا نام لے کر سوار ہوا کرو ، پھر تم اپنی حاجت میں کوتاہی نہ پاؤ گے۔‘‘
حسن: رواه أحمد (16039)، والنسائي في عمل اليوم والليلة (504)، وابن خزيمة (2546)، وابن حبان (1703)، والحاكم (1/444).
413۔حضرت علی بن ربیعہ رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ:
’’ حضرت علی رضی اللہ عنہ کے پاس ان کے سوار ہونے کیلئے سواری لائی گئی۔ جب انہوں نے اپنا پاؤں رکاب میں رکھا تو کہا: بِسْمِ اللَّهِ ۔ پھر جب اس پر بیٹھ گئے تو تین تین مرتبہ الْحَمْدُ لِلَّهِ اور اللَّهُ أَکْبَرُ کہنے کے بعد یہ دعا پڑھی :
(( سُبْحَانَ الَّذِي سَخَّرَ لَنَا هَذَا وَمَا کُنَّا لَهُ مُقْرِنِينَ وَإِنَّا إِلَی رَبِّنَا لَمُنْقَلِبُونَ ))
’’پاک ہے وہ ذات جس نے اسے ہمارے لئے مسخر کردیا، ہم تو اسے قابو میں کرنے کی قوت نہیں رکھتے تھے اور ہمیں اپنے رب کی طرف لوٹ کر جانا ہے۔تیری ذات پاک
|