Maktaba Wahhabi

222 - 432
سفرِنا، واخلُفْنا في أهلنا، اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِکَ مِنْ وَعْثَائِ السَّفَرِ وَکَآبَةِ الْمُنْقَلَبِ ، ومن الحَوْرِ بعد الكورِ، ومن دعوةِ المظلومِ، ومِنْ سُوءِ المنظرِ في الأهلِ والمالِ)). ’’اے اللہ تو ہی سفر کا ساتھی اور گھر والوں کا خلیفہ ہے۔ اے اللہ ہم نے تیرے حکم سے سفر میں صبح کی اور اپنے گھر والوں کا قائم مقام بنایا؛ اے اللہ میں تجھ سے سفر کی مشقت اور غمگین اور نامراد لوٹنے سے ؛اور ترقی کے بعد تنزلی سے اور مظلوم کی بددعا سے اور گھر یا مال کا برا حال دیکھنے سےپناہ مانگتا ہوں۔‘‘ صحيح: رواه مسلم في الحج (1343: 426)، واللفظ الآخر رواه الترمذي (3435) بإسناد صحيح. ابن ماجه (3888) ابن ماجہ کے الفاظ ہیں : جب واپس آتے تو یہی کلمات ارشاد فرماتے۔ آپ کا فرمان : «من الحور بعد الكون» اور «من الحور بعد الكور» یعنی اور ترقی کے بعد تنزلی سے۔‘‘یہ دو طرح کے الفاظ ہیں ۔امام ترمذی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں : «الحور بعد الكون» أو «الكور» دونوں روایات درست ہیں ۔یعنی ایمان سے کفر کی طرف لوٹنے یا اطاعت سے نافرمانی کی طرف لوٹنے سے بھی پناہ مانگتا ہوں ۔ اس سے مرادخیر سے شر کی طرف لوٹنا ہے۔ 410۔حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت ہے کہ: ’’ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم جس وقت سفر فرماتے اور اونٹ پر سوار ہوتے تو انگلی سے اشارہ فرماتے (یہ روایت نقل کرتے وقت شعبہ راوی نے انگلی کو لمبا کیا) پھر فرماتے: ((اللَّهُمَّ أَنْتَ الصَّاحِبُ فِي السَّفَرِ وَالْخَلِيفَةُ فِي الْأَهْلِ اللَّهُمَّ اصْحَبْنَا بِنُصْحِکَ وَاقْلِبْنَا بِذِمَّةٍ اللَّهُمَّ ازْوِ لَنَا الْأَرْضَ وَهَوِّنْ عَلَيْنَا السَّفَرَ اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِکَ مِنْ وَعْثَائِ السَّفَرِ وَکَآبَةِ الْمُنْقَلَبِ )) ’’اے اللہ تو ہی سفر کا ساتھی اور گھر والوں کا خلیفہ ہے۔ اے اللہ اپنی خیر کے ساتھ ہمارا ساتھی رہ؛ اور ہمیں اپنی حفاظت میں رکھ ۔ اے اللہ زمین کی (مسافت) کو ہمارے لئے چھوٹا کر دے اور سفر کو آسان کر دے۔ اے اللہ میں تجھ سے سفر کی مشقت اور غمگین اور نامراد لوٹنے سے پناہ مانگتا ہوں ۔‘‘
Flag Counter