Maktaba Wahhabi

324 - 432
’’ اے ابن آدم ! تو جب تک مجھے پکارتا رہے گا اور مجھ سے مغفرت کی امید رکھے گا میں تجھے معاف کرتا رہوں گا خواہ تیرے گناہ آسمان کے کناروں تک ہی پہنچ جائیں ۔ تب بھی اگر تو مجھ سے مغفرت مانگے گا تو میں تجھے معاف کر دوں گا۔ اے ابن آدم ! مجھے کوئی پرواہ نہیں اگر تو زمین کے برابر بھی گناہ کرنے کے بعد مجھ سے اس حالت میں ملے گا کہ تو نے شرک نہیں کیا تو میں تجھے اتنی ہی مغفرت عطا کروں گا۔‘‘ [ حسن: رواه الترمذي (3540).] 626۔حضرت ابو موسی اشعری رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں :  ’’ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ قیامت کے دن مسلمانوں میں سے بعض لوگ پہاڑوں کے برابر گناہوں کو یہودیوں اور نصرانیوں پر ڈال دیں گے۔‘‘ آگے راوی کو شک ہے راوی ابوروح نے کہا مجھے معلوم نہیں کہ شک کس کو ہوا ہے۔‘‘ صحيح: رواه مسلم في التوبة (2767: 51).[بروایة ابی ذر ] 627۔حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : میں نےنبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے:  ’’ شیطان نے کہا تھا کہ رب! مجھے تیری عزت کی قسم! میں تیرے بندوں کو اس وقت تک گمراہ کرتا رہوں گا جب تک ان کے جسم میں روح رہے گی۔‘‘ اور رب عالم نے فرمایا تھا:’’ مجھے اپنی عزت و جلال کی قسم! جب تک وہ مجھ سے معافی مانگتے رہیں گے، میں انہیں معاف کرتا رہوں گا ۔‘‘  [حسن: رواه أحمد (11237، 11729، 11244).] (6): باب : بیشک ہر بنی آدم خطا کار ہے اور اللہ تعالیٰ چاہتے ہیں کہ ابن آدم اپنے گناہ کی بخشش مانگے تو اسے بخش دیا جائے۔  اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :  ﴿ وَمَنْ يَّعْمَلْ سُوْۗءًا اَوْ يَظْلِمْ نَفْسَہٗ ثُمَّ يَسْتَغْفِرِ اللہَ يَجِدِ اللہَ غَفُوْرًا
Flag Counter