Maktaba Wahhabi

82 - 432
153۔ حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’ کوئی بھی مسلمان ایسا نہیں ہے جو اللہ تعالیٰ سے ایسی دعا کرتا ہے جس میں گناہ یا قطع رحم نہ ہو تو اسے تین چیزوں میں سے ایک عطا کر دی جاتی ہے۔یا تو اس کی دعا ضرور قبول ہوتی ہے ؛ یا اسے اس کے لئے آخرت میں ذخیرہ بنا دیا جاتاہے، یا پھر اس دعا کی وجہ سے اس سے مصیبت ٹال دی جاتی ہے۔ اس پرصحابہ نے پوچھا کہ: اگر ہم بہت زیادہ دعائیں کرنے لگیں تو؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :’’اللہ اس سے بھی زیادہ قبول کرنے والا ہے۔‘‘ حسن: رواه أحمد (11133)، والبخاري في الأدب المفرد (710)، والحاكم (1/493). 154۔حضرت جابر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا آپ نے فرمایا: ’’ جو شخص بھی دعا مانگتا ہے اللہ تعالیٰ اسے وہ چیز عطا فرماتا ہے جو اس نے مانگی یا اس کے برابر کسی برائی کو اس سے دور فرماتا ہے بشرطیکہ اس نے کسی گناہ یا قطع رحم کے لئے دعا نہ کی ہو۔‘‘[حسن: رواه الترمذي (3381)، وأحمد (14879).] 155۔حضرت عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’ زمین پر کوئی مسلمان ایسا نہیں جو اللہ سے دعا کرے اور اللہ اسے وہی چیز عطا نہ کرے۔ یا اس سے اس کے برابر کوئی برائی دور نہ کرے بشرطیکہ اس نے کسی گناہ یا قطع رحمی کے لئے دعا نہ کی ہو۔‘‘ اس پر ایک شخص نے پوچھا کہ: اگر ہم بہت زیادہ دعائیں کرنے لگیں تو؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :’’اللہ اس سے بھی زیادہ قبول کرنے والا ہے۔‘‘ حسن: رواه الترمذي (3573). وقال: «هذا حديث حسن صحيح». (9): باب : فراخت میں دعا سختی میں قبولیت کا سبب 156۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ جسے یہ بات پسند ہو کہ اللہ تعالیٰ مصیبت اور سختی میں اس کی دعا قبول کرے تو اسے
Flag Counter