جہاد کی دعاؤں کا جامع بیان
(1): باب :جب کسی قوم کا ڈر محسوس ہو تو کیا کہیں
368۔حضرت عبداللہ بن قیس أبو موسی أشعري رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :
’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو جب کسی قوم سے خوف ہوتا تو یہ دعا پڑھتے :
(( اللَّهُمَّ إِنَّا نَجْعَلُکَ فِي نُحُورِهِمْ وَنَعُوذُ بِکَ مِنْ شُرُورِهِمْ ))۔
’’ یااللہ ہم تجھ کو ان کے سامنے کرتے ہیں اور ان کے شر سے تیری پناہ میں آتے ہیں ۔‘‘
صحيح: رواه أبو داود (1537)، وأحمد (19720)‘‘ وصحّحه ابن حبان (4765)، والحاكم (2/142). وصحّحه النووي أيضا في الأذكار.
369۔حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ :
﴿ حَسْبُنَا اللَّهُ وَنِعْمَ الْوَکِيلُ ﴾حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اس وقت فرمایا تھا جب کہ ان کو آگ میں ڈالا گیا تھا اور یہی آیت آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اس وقت پڑھی تھے جب منافقوں نے مسلمانوں کو ڈرانے کے لئے کہا تھا کہ بہت لوگ جمع ہوگئےہیں : ﴿اَلَّذِيْنَ قَالَ لَھُمُ النَّاسُ اِنَّ النَّاسَ قَدْ جَمَعُوْا لَكُمْ فَاخْشَوْھُمْ فَزَادَھُمْ اِيْمَانًا۰ۤۖ وَّقَالُوْا حَسْبُنَا اللہُ وَنِعْمَ الْوَكِيْلُ۱۷۳﴾ [ آل عمران: 173].
’’اور وہ جن سے لوگوں نے کہا کہ ’’ تمہارے خلاف بڑی فوج جمع ہوئی ہیں ، ان سے ڈرو ‘‘ تو یہ سن کر ان کا ایمان اور بڑھ گیا اور انہوں نے جواب دیا کہ ہمارے لیے اللہ کافی ہے اور وہی بہترین کار ساز ہے۔‘‘[صحيح: رواه البخاري في التفسير (4563).]
|