Maktaba Wahhabi

285 - 432
’’ تجھ سے وہ ذات محبت کرے جس کے لئے تو نے مجھ سے محبت کی۔‘‘ یعنی اللہ تعالی۔ صحيح: رواه أبو داود (5125)، والنسائي في عمل اليوم والليلة (182)، وأحمد (12514، 12430).وصحّحه ابن حبان (571)، والحاكم (4/171). (26): باب:دروازہ بند کرتے اور برتن ڈھانکتے ہوئے اورمشک باندھتے ہوئے بسم اللہ پڑھنا 534۔ حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :  ’’ جب رات کی تاریکی آ جائے یا تمہارے سامنے شام ہوجائے، تو اپنے بچوں کو باہر نکلنے سے روکو؛ اس لئے کہ اس وقت شیاطین پھیل جاتے ہیں ۔ جب رات کی ایک گھڑی گزر جائے تو ان کو چھوڑ دو۔ اور اللہ کا نام لے کر دروازے بند کردو، اس لئے کہ شیطان بند کئے ہوئے دروازے نہیں کھولتا۔ اور اپنے مشک کے منہ بسم اللہ پڑھ کر بند کرلیا کرو۔ اور اللہ کا نام لے کر برتن ڈھانک دیا کرو۔ اگرچہ عرض میں ہی کوئی چیز کیوں نہ ہو اور اپنے چراغوں کو بجھا دیا کرو (تاکہ کہیں سوتے میں آگ لگ جانے کا سبب نہ بن جائے) ۔‘‘ متفق عليه: رواه البخاري في الأشربة (5623)، ومسلم في الأشربة (2012: 97). (27): باب:خوشگوار بات پر الحمد للہ اور اللہ اکبر کہنا 535۔حضرت ابوسعید رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’...اللہ تعالیٰ فرمائے گا۔ اے آدم! آدم علیہ السلام عرض کریں گے: لبیک وسعدیک! خیر تیرے ہی ہاتھ میں ہے۔ اللہ تعالیٰ فرمائے گا: دوزخ میں بھیجنے کے لئے لوگوں کو نکال۔ آدم علیہ السلام عرض کریں گے: کس قدر؟! اللہ تعالیٰ فرمائے گا:ہر ہزار میں سے نوسو ننانوے۔ (آپ فرماتے ہیں کہ) ایسا وقت ہوگا جب بچہ بوڑھا ہوجائے گا اور ہر حمل والی اپنا حمل گرادے گی۔ اور تم لوگوں کو غشی کی حالت میں پاؤ گے، حالانکہ وہ بیہوش نہ ہوں گے۔
Flag Counter