Maktaba Wahhabi

363 - 432
(6): باب: دم کے ساتھ مٹی لگانا 699۔حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں :  ’’جب کسی انسان کے کسی عضو میں کوئی تکلیف ہوتی یا پھوڑا یا زخم ہوتا تونبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنی انگلی اس طرح رکھتے -اور سفیان نے اپنی شہادت کی انگلی زمین پر رکھی- پھر اسے اٹھا کر فرمایا: (( بِاسْمِ اللَّهِ تُرْبَةُ أَرْضِنَا بِرِيقَةِ بَعْضِنَا لِيُشْفَی بِهِ سَقِيمُنَا بِإِذْنِ رَبِّنَا)) ’’اللہ عزوجل کے نام سے ہماری زمین کی مٹی ہم میں سے کسی کے لعاب سے ہمارے رب کے حکم سے ہمارا مریض شفا پائے گا۔‘‘  متفق عليه: رواه البخاري في الطب (5745)، ومسلم في السلام (2194: 54). والسياق لمسلم. آپ کا فرمان : «تربة أرضنا» جمہور علماء کہتے ہیں : اس سے مراد ساری روئے زمین ہے۔ پس ہر ایک جہاں رہتا ہے وہیں کی مٹی کے ساتھ ایسے ہی دم کرے۔ اس حدیث کا معنی امام نووی کے مطابق یوں ہے کہ: ’’انسان اپنا لعاب اپنی شہادت کی انگلی کو لگائے ؛ اور پھر اسے مٹی میں لگا دے؛ اور اب وہ مٹی تکلیف یا زخم کی جگہ پر لگادے اور ساتھ ہی یہ مٹی لگاتے ہوئے یہ دم بھی کرتا رہے۔  (7): باب : نظر لگنا برحق ہے 700۔حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :  ’’ نظر کا لگ جانا حق ہے‘‘ اور جسم گدوانے سے منع فرمایا۔‘‘ متفق عليه: رواه البخاري في الطب (5740)، ومسلم في السلام (2187). 701۔ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : ’’نظر لگ جانا حق ہے اور اگر کوئی چیز تقدیر پر سبقت کرنے والی ہو تو نظر اس سے سبقت
Flag Counter