Maktaba Wahhabi

195 - 432
(15):باب :صرف چھوٹے اور درمیانے جمرہ کی رمی پر دعا جمرة العقبة کی رمی پر دعا نہیں ۔ 362۔حضرت سالم بن عبداللہ رحمۃ اللہ علیہ سے روایت ہے کہ : ’’حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ پہلے جمرہ پر سات کنکریاں مارتے، پھر تکبیر کہتے پھر آگے بڑھتے حتی کہ نرم زمین پر پہنچتے اور قبلہ رو کھڑے ہوتے اور دیر تک کھڑے رہتے اور دعا کرتے اور اپنے دونوں ہاتھ اٹھاتے۔ پھر اسی طرح درمیانے جمرہ کی رمی کرتے، بائیں جانب جاتے اور نرم زمین پر پہنچ کر قبلہ رو کھڑے ہوتے تو دیر تک کھڑے رہتے اور دونوں ہاتھ اٹھا کر دعا کرتے، پھر وادی کے نچلے حصے سے جمرہ ذات عقبہ کی رمی کرتے اور وہاں پر نہ ٹھہرتے اور کہتے کہ:’’ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اسی طرح کرتے دیکھا ہے۔‘‘ [صحيح: رواه البخاري في الحج (1752).] (16):باب : ذبح کے وقت بسم اللہ اور اللہ اکبر کہنے کا بیان اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿ وَلِكُلِّ اُمَّۃٍ جَعَلْنَا مَنْسَكًا لِّيَذْكُرُوا اسْمَ اللہِ عَلٰي مَا رَزَقَہُمْ مِّنْۢ بَہِيْمَۃِ الْاَنْعَامِ ﴾ [ الحج: 34]. ’’اور ہم نے ہر اُمت کے لئے قربانی کا طریق مقرر کردیا ہے تاکہ جو مویشی چارپائے اللہ نے ان کو دیئے ہیں (ان کے ذبح کرنے کے وقت) ان پر اللہ کا نام لیں ۔ ‘‘ 363۔حضرت انس رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ: ’’نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے دست مبارک سے دو سینگوں والے اور چتکبرے مینڈھے ذبح کئے۔اور باسمِ اللہ پڑھی تکبیر کہی اور اپنا پاؤں اس کے شانے پر رکھا۔‘‘
Flag Counter