Maktaba Wahhabi

225 - 432
(( لاَ اِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہُ وَحْدَہٗ لاَشَرِیْکَ لَہٗ لَہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ وَھُوَ عَلَی کُلِّ شَیْئٍی قَدِیْرٌ ۔ آئِبُوْنَ تَائِبُوْنَ عَابِدُوْنَ سَاجِدُوْنَ لِرَبِّنَا حَامِدُوْنَ صَدَقَ اللّٰہُ وَعْدَہٗ وَنَصَرَ عَبْدَہٗ وَھَزَمَ الاَحْزَابَ وَحْدَہٗ )) ’’اللہ کے سواء کوئی معبود نہیں اس کا کوئی شریک نہیں ، ملک اسی کا ہے اور اسی کے لئے حمد ہے اور وہ ہر چیز پر قادر ہے، ہم لوٹنے والے، توبہ کرنے والے عبادت کرنے والے اور سجدہ کرنے والے اپنے رب کی تعریف کرنے والے ہیں اللہ نے اپنا وعدہ سچا کیا اپنے بندے کی مدد کی اور کافروں کی فوج کو تنہا شکست دیدی۔‘‘ متفق عليه: رواه البخاري في الدعوات (6385)، ومسلم في الحج (1344). آپ کا فرمان : پھر « لاَ اِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہُ ...» کہتے؛ یعنی یہ دعا اس باب میں وارد دوسری اس دعا «سبحان الذي سخر لنا هذا...» إلى آخره کے بعد پڑھتے۔کیونکہ سوار ہونے کی دعا کے آخر میں ہے؛ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم سفر سے واپس آتے تو یہی دعا پڑھتے اور ان میں ان کلمات کا اضافہ فرماتے:«آيبون، تائبون..». ہم واپس آنے والے ہیں توبہ کرنے والے ہیں عبادت کرنے والے ہیں اور اپنے رب کی حمد کرنے والے ہیں ۔ 415۔ حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ: ’’ میں اور حضرت ابوطلحہ رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ واپس آرہے تھے اور حضرت صفیہ رضی اللہ عنہا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے اونٹنی پر سوار تھیں ۔ یہاں تک کہ جب ہم مدینہ کے قریب پہنچے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : (( آيِبُونَ تَائِبُونَ عَابِدُونَ لِرَبِّنَا حَامِدُونَ)) ہم لوٹ کر آنے والے ہیں توبہ کرنے والے ہیں اور اپنے رب کی عبادت کرنے والے ہیں حمد بیان کرنے والے ہیں ۔‘‘یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم یہی کلمات فرماتے ہوئے مدینہ منورہ میں داخل ہوگئے۔‘‘ [.متفق عليه:. رواه البخاري في الجهاد (3085، 3086)، ومسلم في الحج (1345)] 416۔ربیع بن براء بن عازب، حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہوئے
Flag Counter