Maktaba Wahhabi

320 - 432
ہے جس کی وجہ سے والدہ اپنے بچہ سے شفقت و محبت کرتی ہے ۔اور وحشی جانور اور پرندے ایک دوسرے کے ساتھ محبت کرتے ہیں ۔ جب قیامت کا دن ہوگا اللہ تعالیٰ اس رحمت کے ساتھ اپنی رحمتوں کو مکمل فرمائے گا۔‘‘ صحيح: رواه مسلم في التوبة (2753: 21). 615۔حضرت سلمان فارسی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ اللہ کے لئے سو رحمتیں ہیں ان میں سے ایک رحمت کی وجہ سے مخلوق ایک دوسرے کے ساتھ رحم کا معاملہ کرتی ہے اور ننانوے رحمتیں قیامت کے دن کے لئے ہیں ۔ [ صحيح: رواه مسلم في التوبة (2753)]. 616۔حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : ’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں کچھ قیدی لائے گئے ۔اور قیدیوں میں سے ایک عورت کسی کو تلاش کر رہی تھی ۔اس نے قیدیوں میں اپنے بچے کو پایا ؛اس نے اسے اٹھا کر اپنے سینے سے لگایا؛ اور اسے دودھ پلانا شروع کردیا ۔تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےہم سے پوچھا :’’ تمہارا کیا خیال ہے کہ یہ عورت اپنے بچہ کو آگ میں ڈال دے گی؟ ہم نے عرض کیا ۔نہیں ؛ اللہ کی قسم جہاں تک اس کی قدرت ہوئی اسے نہ پھینکے گی۔‘‘ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ اس عورت کے اپنے بچہ پر رحم کرنے سے زیادہ اللہ اپنے بندوں پر رحم فرمانے والا ہے۔‘‘ [ متفق عليه: رواه البخاري في الأدب (5999)، ومسلم في التوبة (2754).] 617۔حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:  ’’ جب اللہ تعالیٰ نے مخلوق کو پیدا فرمایا تو اس نے لوح محفوظ میں لکھ لیا سو وہ اس کے پاس عرش کے اوپر موجود ہے کہ میری رحمت میرے غضب پر غالب آگئی۔‘‘ متفق عليه: رواه البخاري في بدء الخلق (3194)، ومسلم في التوبة (2751). 618۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں ، کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا : ’’اللہ تعالیٰ نے جس دن رحمت کو پیدا کیا تو اس دن اس کے سو حصے کئے۔ ننانوے حصے تو
Flag Counter