اپنے پاس رکھے۔ اور اپنی ساری مخلوق میں ایک حصہ بھیج دیا ۔اگر کافرساری رحمت کا جان لیتے، جو اللہ تعالیٰ کے پاس ہے، تو جنت سے مایوس نہ ہوتے۔ اور اگر ایمان دار اللہ تعالیٰ کے ہاں کے پورے عذاب کی خبرجان لیں ، تو جہنم سے (کبھی بھی) بےخوف نہ ہوں ۔‘‘
[صحيح: رواه البخاري في الرقاق (6469). ]
619۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’ اگر مومن کو پورا علم ہوجاتا کہ اللہ کا عذاب کتنا ہے تو کوئی بھی اس کی جنت کا لالچ نہ کرتا اور اگر کافر جان لیتا کہ اللہ کے پاس رحمت کتنی ہے تو کوئی جنت سے نا امید نہ ہوتا۔‘‘
[صحيح: رواه مسلم في التوبة (2755).]
620۔حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
’’اللہ تعالیٰ کے پاس سو رحمتیں ہیں جن میں سے اللہ نے تمام زمین والوں میں صرف ایک رحمت تقسیم فرمائی ہے؛ جو ان کی تمام زندگی کے لیے کافی ہے۔ اور باقی ننانوے رحمتیں اللہ نے اپنے اولیاء کے لئے رکھ چھوڑی ہیں پھر اللہ اس ایک رحمت کو بھی لے کر ان ننانوے رحمتوں کے ساتھ ملا دے گا اور قیامت کے دن اپنے اولیاء پر پوری سور حمتیں فرمائے گا۔‘‘[صحيح: رواه أحمد (10672).]
621۔حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
’’جس دن اللہ تعالیٰ نے آسمان زمین کو پیدا کیا اسی دن سو رحمتیں پیدا کیں اور زمین میں ان سو رحمتوں میں سے ایک رحمت بھیجی اسی کی وجہ سے ماں اپنے بچہ پر رحمت کرتی ہے اور چرند جانور ایک دوسرے پر۔ اور ننانوے رحمتوں کو اس نے قیامت کے دن تک اٹھا رکھا ہے؛جب قیامت کا دن ہوگا تو اس دن ان رحمتوں کو پورا کرے گا۔‘‘
[ صحيح: رواه ابن ماجه (4294)، وأحمد (11530)، وأبو يعلى (1098).]
622۔حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ:
’’ ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنے چند صحابہ رضی اللہ عنہم کے ساتھ کہیں جا رہے تھے، راستے میں ایک بچہ پڑا ہوا تھا۔ اس کی ماں نے جب لوگوں کو دیکھا تو اسے خطرہ ہوا کہ
|