’’اے اللہ! لوگوں کے معبود، سختی دور کرنے والے شفاء دے تو ہی شفا دینے والا ہے ایسی شفا دے جو بیماری کو نہ چھوڑے۔‘‘[صحيح: رواه البخاري في الطب (5742).]
690۔عبد الرحمن بن سائب جوحضرت میمونہ ہلالیہ رضی اللہ عنہا کے بھتیجے ہیں ؛ کہتے ہیں کہ حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا نے ان سے فرمایا:
’’ بھتیجے کیا میں تمہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے بتائے ہوئے الفاظ سے دم نہ کروں ۔‘‘
میں نے عرض کیا :کیوں نہیں ؟تو انہوں نے ان الفاظ میں دم کیا :
(( بِسْمِ اللَّهِ أَرْقِيكَ وَاللَّهُ يَشْفِيكَ مِنْ كُلِّ دَاءٍ فِيكَ أَذْهِبْ الْبَاسَ رَبَّ النَّاسِ وَاشْفِ أَنْتَ الشَّافِي لَا شَافِيَ إِلَّا أَنْتَ ))
’’اللہ کے نام سے تمہیں دم کرتی ہوں اللہ تمہیں ہر اس بیماری سے شفاء عطاء فرمائے جو تمہارے جسم میں ہے، اے لوگوں کے رب اس کی تکلیف کو دور فرما اور شفاء عطا فرما کیونکہ تو ہی شفا دینے والا ہے اور تیرے علاوہ کوئی شفاء نہیں دے سکتا۔‘‘
حسن: رواه أحمد (26821)، والطبراني في الكبير (23/438)، وابن حبان (6095).
690_ب۔حضرت ابوسعید رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :’’جبرائیل علیہ السلام نےنبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کیا: اے محمد! آپ صلی اللہ علیہ وسلم بیمار ہوگئے ہیں ؟
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ جی ہاں ۔‘‘ تو انہوں نے ان الفاظ میں آپ کو دم کیا :
((بِاسْمِ اللَّهِ أَرْقِيکَ مِنْ کُلِّ شَيْئٍ يُؤْذِيکَ مِنْ شَرِّ کُلِّ نَفْسٍ وَعَيْنِ حَاسِدٍ بِاسْمِ اللَّهِ أَرْقِيکَ وَاللَّهُ يَشْفِيکَ))
’’اللہ کے نام سے ہر اس چیز کے شر سے جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو تکلیف دینے والی ہو اور ہر نفس یا حسد کرنے والی آنکھ کے شر سے میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دم کرتا ہوں اللہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو شفا دے گا میں اللہ کے نام سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دم کرتا ہوں ۔‘‘
[ صحيح: رواه مسلم في السلام (2186).]
691۔سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں :
|