Maktaba Wahhabi

357 - 432
688۔حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں : ’’ جب ہم میں سے کسی انسان کو تکلیف ہو جاتی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنا دائیاں دست مبارک اس پر پھیرتے ؛اورساتھ ہی یہ کلمات پڑھتے :  ((اَذْھِبَ الْبَأسَ؛ رَبَّ النَّاسِ وَاشْفِ اَنْتَ الشَّافِی لاَ شِفَائَ اِلاَّ شِفَاؤُکَ شِفَائً لاَ یُغَادِرُ سَقَمًا۔)) ’’تکلیف کو دورفرما دے اے اللہ لوگوں کے رب! توشفا دیدے تو ہی شفا دینے والا ہے۔تیری ہی شفاء اصل شفاء ہے ۔تو ایسی شفا عطا فرما جو کسی قسم کی بیماری نہ چھوڑے۔‘‘ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بیمار ہوئے اور بیماری شدید ہوگئی تو میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ہاتھ پکڑا تاکہ میں بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ سے اسی طرح کروں جس طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرمایا کرتے تھے تو آپ نے اپنا ہاتھ میرے ہاتھ سے کھینچ لیا پھر فرمایا: «اللّٰهم اغفر لي واجعلني مع الرفيق الأعلى» . ’’ اے اللہ میری مغفرت فرما اور مجھے رفیق اعلی کے ساتھ کر دے۔‘‘ سیدہ فرماتی ہیں میں نے آپ کی طرف دیکھنا شروع کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم وَاصِل اِلَی اللہِ ہوچکے تھے۔‘‘ متفق عليه: رواه مسلم في السلام (2191: 46) واللفظ له. ورواه البخاري في الطب (5743) مختصرا. 689۔عبدالعزیز بن صہیب رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں : ’’ میں اور ثابت رحمۃ اللہ علیہ حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ کے پاس گئے؛ تو ثابت نے کہا : اے ابوحمزہ! میں بیمار ہوگیا ہوں ۔ تو حضرت انس رضی اللہ عنہ نے کہا : کیا میں تم پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا منتر پڑھ دوں ؟ انہوں نے کہا : ہاں ؛ ضرور ۔ تو حضرت انس رضی اللہ عنہ نے پڑھا :  (( اللَّهُمَّ رَبَّ النَّاسِ مُذْهِبَ الْبَاسِ اشْفِ أَنْتَ الشَّافِي لَا شَافِيَ إِلَّا أَنْتَ شِفَائً لَا يُغَادِرُ سَقَمًا ))
Flag Counter