Maktaba Wahhabi

349 - 432
حضرت عکاشہ بن محصن رضی اللہ عنہ عرض گزار ہوئے: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! اللہ سے دعاء کر دیجئے کہ وہ مجھے بھی ان میں شامل کرلے؟ نبی کریم(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کے لئے دعاء کر دی۔ پھر ایک اور آدمی کھڑا ہوا اور کہنے لگا : یا رسول اللہ! اللہ سے دعاء کر دیجئے کہ وہ مجھے بھی ان میں شامل کرلے۔‘‘ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ عکاشہ تم پر سبقت لے گئے۔‘‘ حسن: رواه أحمد (3819)، والبزار –كشف الأستار (3939)، وابن حبان (6084). وروي أيضا مطولا في الحديث الآتي: 673۔حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ: ’’ ایک مرتبہ رات کے وقت ہم لوگنبی صلی اللہ علیہ وسلم کے یہاں دیر تک باتیں کرتے رہے، پھر اپنے گھروں کو لوٹ گئے۔ جب صبح کو حاضر ہوئے تونبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ آج رات میرے سامنے مختلف انبیاء کرام علیہم السلام کو ان کی امتوں کے ساتھ پیش کیا گیا۔ چنانچہ ایک نبی گذرے تو ان کے ساتھ ان کی امت کے صرف تین آدمی تھے۔ ایک نبی گذرے تو ان کے ساتھ ایک چھوٹی سی جماعت تھی۔ ایک نبی گذرے تو ان کے ساتھ ایک گروہ تھا۔ اور کسی نبی کے ساتھ کوئی بھی نہیں تھا۔ حتی کہ میرے پاس سے حضرت موسیٰ (علیہ السلام) کا گذر ہوا جن کے ساتھ بنی اسرائیل کی بہت بڑی تعداد تھی، جسے دیکھ کر مجھے تعجب ہوا اور میں نے پوچھا: یہ کون لوگ ہیں ؟ مجھے بتایا گیا : یہ آپ کے بھائی موسیٰ ہیں اور ان کے ساتھ بنی اسرائیل کے لوگ ہیں ۔ میں نے پوچھا : ’’ پھر میری امت کہاں ہے؟ مجھ سے کہا گیا : اپنی دائیں جانب دیکھئے، تو ایک ٹیلہ لوگوں کے چہروں سے بھرا ہوا نظر آیا۔میں نے کہا : میرے رب ! یہ کون لوگ ہیں ؟۔  کہا: یہ آپ کی امت ہے۔ میں نے کہا: اے میرے رب! میں راضی ہوگیا۔  پھر مجھ سے کہا گیا کیا آپ راضی ہیں ؟ میں نے کہا : میرے رب ! میں راضی ہوں ، میں
Flag Counter