Maktaba Wahhabi

292 - 432
’’ تم اللہ تعالیٰ سے اللہ کے عذاب کی پناہ مانگو؛ تم اللہ تعالیٰ سے قبر کے عذاب کی پناہ مانگو؛ تم اللہ تعالیٰ سے مسیح دجال کے فتنہ سے پناہ مانگو ؛ تم اللہ تعالیٰ سے زندگی اور موت کے فتنہ سے پناہ مانگو۔‘‘ صحيح: رواه مسلم في المساجد (588: 132). 550۔ حضرت ام خالد بنت خالد رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں :  ’’میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو سنا؛ آپ قبر کے عذاب سے پناہ مانگ رہے تھے۔‘‘ صحيح: رواه البخاري في الدعوات (6364). 551۔ حضرت زید بن ارقم رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : میں تم سے وہی کہتا ہوں جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرمایا کرتے تھے: (( اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِکَ مِنْ الْعَجْزِ وَالْکَسَلِ وَالْجُبْنِ وَالْبُخْلِ وَالْهَرَمِ وَعَذَابِ الْقَبْرِ اللَّهُمَّ آتِ نَفْسِي تَقْوَاهَا وَزَکِّهَا أَنْتَ خَيْرُ مَنْ زَکَّاهَا أَنْتَ وَلِيُّهَا وَمَوْلَاهَا اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِکَ مِنْ عِلْمٍ لَا يَنْفَعُ وَمِنْ قَلْبٍ لَا يَخْشَعُ وَمِنْ نَفْسٍ لَا تَشْبَعُ وَمِنْ دَعْوَةٍ لَا يُسْتَجَابُ لَهَا.)) ’’ اے اللہ میں تجھ سے عاجز ہونے اور سستی اور بزدلی اور بخل اور بڑھاپے اور عذاب قبر سے پناہ مانگتا ہوں اے اللہ! میرے نفس کو تقوی عطا کر اور اسے پاکیزہ بنا ؛آپ ہی پاکیزہ بنانے والوں میں سے بہتر ہیں ۔اور تو ہی اس کا کار ساز اور مولیٰ ہے ۔اے اللہ میں ایسے علم سے تیری پناہ مانگتا ہوں جو نفع دینے والا نہ ہوں اور ایسے دل سے جو ڈرنے والا نہ ہو اور ایسے نفس سے جو سیر ہونے والا نہ ہو اور ایسی دعا سے جو قبول ہونے والی نہ ہو۔‘‘ [صحيح: رواه مسلم في الذكر والدعاء (2722).] 552۔ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ:  ’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم انہیں یہ دعا ایسے سکھایا کرتے تھے جس طرح کہ قرآن مجید کی کوئی سورت سکھایا کرتے تھے؛ آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں :  ((اللَّهُمَّ إِنَّا نَعُوذُ بِکَ مِنْ عَذَابِ جَهَنَّمَ وَأَعُوذُ بِکَ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ
Flag Counter