Maktaba Wahhabi

255 - 432
’’جب تم اپنے بستر پر جاؤ تو سُبْحَانَ اللَّهِ اور اَلْحَمْدُ لِلَّهِ اور اَللَّهُ أَکْبَرُ کہہ لیا کرو۔‘‘ عطاء کو یہ معلوم نہیں کہ کون سا کلمہ چونتیس بار کہنا تھا۔‘‘ ابن الکواء نے پوچھا:کیا صفین کی رات میں بھی انہیں نہیں چھوڑا؟ ۔فرمایا: صفین کی رات میں بھی نہ چھوڑا۔‘‘[صحيح: رواه أحمد (6554). ] 473۔حضرت علی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : ’’ بیشک جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی شادی حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا سے کردی تو آپ کے ساتھ ا ةیک بستر؛ايک تکیہ ؛ جس میں کھجور کی چھال بھری ہوئی تھی؛ اور دو چکیاں اور ایک مشکیزہ اور دو پیالے بھیجے ۔ ایک دن حضرت علی رضی اللہ عنہ نے حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا سے کہا : اللہ کی قسم ! میں نے بہت مشقت اٹھائی ہے۔ اور اب اس وجہ سے میرے سینہ میں شکایت محسوس ہو رہی ہے۔ اور اب اللہ تعالیٰ نے تیرے ابا کو قیدی دیے ہیں ۔ اگر آپ ان سے کہیں اوروہ آپ کو ایک غلام خدمت کے لیے دیدیں ۔ انہوں نے کہا: اللہ کی قسم ! چکی پیسنے سے میرے ہاتھوں میں گلٹیاں پڑ گئی ہیں ۔ پس آپ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں تشریف لے گئیں ۔  آپ نے پوچھا: اے میری بیٹی ! کیسے آئی ہو؟ بولیں : آپ کو سلام کرنے آئی تھی۔ اور آپ کو سوال کرنے سے حیاء مانع آئی ۔اور واپس لوٹ گئیں ۔ حضرت علی نے پوچھا : کیا ہوا؟ تو انہوں نے جواب دیا:مجھے سوال کرنے سے حیاء مانع آئی ۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں : ہم دونوں آپ کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ اور عرض کی: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! اللہ کی قسم ! میں نے بہت مشقت اٹھائی ہے۔ اور اب اس وجہ سے میرے سینہ میں شکایت محسوس ہو رہی ہے۔ اور حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا نے کہا: اللہ کی قسم ! چکی پیسنے سے میرے ہاتھوں میں گلٹیاں پڑ گئی ہیں ۔ اور اب اللہ تعالی نے آپ کو قیدی دیے ہیں ۔ اور وسعت ہوگئی ہے ۔ پس ہمیں بھی ایک خادم عنایت ہو ۔
Flag Counter