Maktaba Wahhabi

254 - 432
’’ سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں ایک خادم کے حصول کے لیے حاضر ہوئیں ۔اور کام کی شکایت کی ۔ تو آپ نے فرمایا:’’ کیا میں تمہیں اس چیز کی تعلیم نہ دوں جو تمہارے لیے خادم سے بہتر ہو۔ جب تم اپنے بستر پر جاؤ تو تینتیس بار سُبْحَانَ اللَّهِ اور تینتیس بار اَلْحَمْدُ لِلَّهِ اور چونتیس بار اَللَّهُ أَکْبَرُ کہہ لیا کرو تو یہ تمہارے لئے خادم سے بہتر ہے۔‘‘[صحيح: رواه مسلم في الذكر والدعاء (2728).] 471۔حضرت علی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : ’’سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا کو چکی پیسنے کی وجہ سے ہاتھوں میں نشانات پڑجانے کی وجہ سے تکلیف ہوئی اورنبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کچھ قیدی تھے ؛وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئیں لیکن آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے ملاقات نہ ہو سکی۔ اور سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے ملاقات ہوئی تو میں نے انہیں خبر دی۔ جبنبی صلی اللہ علیہ وسلمتشریف لائے تو سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو سیدہ فاطمہ کے آنے کی خبر دی۔نبی صلی اللہ علیہ وسلمہمارے پاس تشریف لائے ہم اپنے بستروں پر پہنچ چکے تھے ۔ہم نے اٹھنا شروع کیا تونبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اپنی جگہ پر ہی رہو۔ پھر آپ ہمارے درمیان بیٹھ گئے یہاں تک کہ میں نے اپنے آپ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے قدموں کی ٹھنڈک محسوس کی؛ پھر فرمایا:’’کیا میں تمہیں تمہارے سوال سے بہتر چیز کی تعلیم نہ دوں جب تم اپنے بستر پر جاؤ تو چونتیس بار اَللَّهُ أَکْبَرُ تینتیس بار سُبْحَانَ اللَّهِ اور تینتیس بار اَلْحَمْدُ لِلَّهِ اورکہہ لیا کرو تو یہ تمہارے لئے خادم سے بہتر ہے‘‘ ایک روایت میں اتنا زیادہ ہے کہ: میں نے جب سےنبی صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے میں نے ان کلمات کو نہیں چھوڑا آپ سے عرض کیا گیا کہ آپ نے صفین کی رات میں بھی انہیں نہیں چھوڑا؟ ۔فرمایا صفین کی رات میں بھی نہ چھوڑا۔ متفق عليه: رواه البخاري في الدعوات (6318)، ومسلم في الذكر (2727). 472۔حضرت عبداللہ ابن عمر و رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ: ’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت فاطمہ اور حضرت علی رضی اللہ عنہما کو حکم دیا :
Flag Counter