بِكِتَابِكَ وَبِرَسُولِكَ .))
’’ یا اللہ میں نے اپنے آپ کو تیرے سپرد کردیا، اپنا چہرہ تیری طرف متوجہ کرلیا۔ اپنی پیٹھ کو تیری پناہ میں دے دیا اپنے کام تجھے سونپ دیئے کیونکہ تیرے عذاب سے بچنے کا تیرے علاوہ کوئی ٹھکانہ نہیں ، میں تیری کتاب اور تیرے رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان لایا۔‘‘
حسن: رواه الترمذي (3395)، والنسائي في عمل اليوم والليلة (771).
458۔حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں :
’’نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلمرات کو جب اپنے بستر پر جاتے تو دایاں ہاتھ اپنے دائیں رخسار کے نیچے رکھتے پھر فرماتے:
(( اللَّهُمَّ بِاسْمِکَ أَمُوتُ وَأَحْيَا))۔
’’اے اللہ ! تیرے ہی نام کے ساتھ میں مرتا(سوتا) اور زندہ ہوتا ہوں ۔‘‘
اور جب نیند سے بیدار ہوتے تو فرماتے:
(( الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي أَحْيَانَا بَعْدَ مَا أَمَاتَنَا وَإِلَيْهِ النُّشُورُ))۔
’’تمام تعریفیں اللہ ہی کے لیے ہیں جس نے ہمیں مرنے کے بعد زندہ کیا ، اور اس کی طرف ہمیں لوٹنا ہے۔‘‘
صحيح: رواه البخاري في الدعوات (6314).یہی روایت حضرت ابو ذر رضی اللہ عنہ سے بھی ان ہی الفاظ میں روایت ہے : دیکھو: .صحيح: رواه البخاري في الدعوات (6325).یہی حدیث حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے صحیح مسلم میں بھی مروی ہے۔ صحيح: رواه مسلم في الذكر والدعاء (2711)۔
459۔ حضرت عبداللہ ابن عمر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :
’’آپ نے ایک آدمی کو حکم دیا کہ جب وہ اپنے بستر پر جائے تویہ دعاپڑھ :
(( اللَّهُمَّ خَلَقْتَ نَفْسِي وَأَنْتَ تَوَفَّاهَا لَکَ مَمَاتُهَا وَمَحْيَاهَا إِنْ أَحْيَيْتَهَا فَاحْفَظْهَا وَإِنْ أَمَتَّهَا فَاغْفِرْ لَهَا اللّٰهم إني أسألك العافية.))
’’يا اللہ تو نے میری جان پیدا کی تو تو ہی اسے موت دے گا اس کی موت اور زندگی
|