تیرے ہی لئے ہے اگر تو اسے زندہ رکھے تو حفاظت فرما اور اگر تو اسے موت دے تو معاف فرما ؛یا اللہ میں تجھ سے عافیت مانگتا ہوں ۔‘‘
ابن عمر رضی اللہ عنہ سے ایک آدمی نے پوچھا کیا آپ نے یہ حدیث عمر رضی اللہ عنہ سے سنی ہے ؟
تو انہوں نے کہا حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے بہتریعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی ہے۔‘‘
صحيح: رواه مسلم في الذكر والدعاء (2712).
460۔حضرت سہیل ابوصالح روایت کرتے ہیں کہ : حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :
’’ہم میں سے جب کوئی سونے کا ارادہ کرتا تو آپ اسے دائیں کروٹ پر لیٹنے اور یہ دعا پڑھنے کا حکم فرماتے:
(( اللَّهُمَّ رَبَّ السَّمَاوَاتِ وَرَبَّ الْأَرْضِ وَرَبَّ الْعَرْشِ الْعَظِيمِ رَبَّنَا وَرَبَّ کُلِّ شَيْئٍ فَالِقَ الْحَبِّ وَالنَّوَی وَمُنْزِلَ التَّوْرَاةِ وَالْإِنْجِيلِ وَالْفُرْقَانِ أَعُوذُ بِکَ مِنْ شَرِّ کُلِّ شَيْئٍ أَنْتَ آخِذٌ بِنَاصِيَتِهِ اللَّهُمَّ أَنْتَ الْأَوَّلُ فَلَيْسَ قَبْلَکَ شَيْئٌ وَأَنْتَ الْآخِرُ فَلَيْسَ بَعْدَکَ شَيْئٌ وَأَنْتَ الظَّاهِرُ فَلَيْسَ فَوْقَکَ شَيْئٌ وَأَنْتَ الْبَاطِنُ فَلَيْسَ دُونَکَ شَيْئٌ اقْضِ عَنَّا الدَّيْنَ وَأَغْنِنَا مِنْ الْفَقْرِ .))
’’اے اللہ آسمانوں کے رب اور ہر چیز کے رب؛ دانے اور گٹھلی کو پھاڑنے والے تو توراۃ انجیل اور فرقان کو نازل کرنے والے؛ میں ہر چیز کے شر سے تیری پناہ مانگتا ہوں تو ہی اس کی پیشانی کو پکڑنے والا ہے اے اللہ تو ہی ایسا اول ہے جو تجھ سے پہلے کوئی چیز نہ تھی اور تو ہی آخر ہے تیرے بعد کوئی چیز نہ ہوگی اور تو ہی ظاہر ہے تیرے اوپر کوئی چیز نہیں اور تو ہی باطن ہے تیرے علاوہ کوئی چیز نہیں ہمارے قرض کو دور کر دے اور ہمیں فقر سے مستغنی فرما۔‘‘ [صحيح: رواه مسلم في الذكر والدعاء (2713: 61).]
اور ایک روایت میں ہے : «من شر كل دابة أنت آخذ بناصيتها».
’’ ہر جانور کے شر سے پناہ مانگتا ہوں تو اس کی پیشانی کو پکڑنے والا ہے۔‘‘
|