Maktaba Wahhabi

244 - 432
اور آپ تین مرتبہ اسے لوٹا کر پڑھتے ہیں صبح کے وقت اور تین بار شام کو پڑھتے ہیں ۔‘‘ حضرت ابوبکرہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا :’’ بیشک میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ دعا پڑھتے ہوئے سنا ہے ۔ پس مجھے یہ پسند ہے کہ آپ کے طریقہ اور سنت پر چلوں ۔‘‘ اور آپ نے فرمایا کہ مصیبت زدہ شخص کو یہ دعا پڑھنی چاہیے:((اللَّهُمَّ رَحْمَتَکَ أَرْجُو فَلَا تَکِلْنِي إِلَی نَفْسِي طَرْفَةَ عَیْنٍ اَصْلِحْ لِیْ شَاْنِیْ کُلَّہٗ، لَا إِلَهَ إِلَّاأَنْتَ.)) ’’یا اللہ ! میں تیری ہی رحمت کی امید کرتا ہوں تو مجھے اپنے نفس کے سپرد نہ کر آنکھ جھپکنے کے برابر بھی؛میرے سب کام سنوار دے؛ کوئی معبود بر حق نہیں مگر توہی ۔‘‘ حسن: رواه أبو داود (5090) وأحمد (20430) والبخاري في الأدب المفرد (701) وابن حبان (970). 451۔حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا سے فرمایا: ’’ تیرے لیے کون سی چیز رکاوٹ ہے کہ تم وہ کلمات سنو جو میں تمہیں وصیت کررہا ہوں ۔ یا جب تم صبح کرو اور جب شام کرو تو یہ کلمات کہو : (( یَاحَیُّ یَاقَیُّوْمُ بِرَحْمَتِکَ اَسْتَغِیْثُ اَصْلِحْ لِیْ شَاْنِیْ کُلَّہٗ، وَلَاتَکِلْنِیْ اِلٰی نَفْسِیْ طَرْفَۃَ عَیْنٍ .)) ’’اے زندہ جاوید اے کائنات کے نگران! میں تیری رحمت کےوسیلہ سے فریاد کرتا ہوں تومیرے سب کام سنوار دے اور مجھے آنکھ جھپکنے کے برابر بھی اپنے نفس کے سپرد نہ کر۔‘‘ حسن: رواه النسائي في عمل اليوم والليلة (570) والبزار كشف الأستار (3107)،والحاكم (1/545). 452۔حضرت ابو سعید خدری رضی اﷲ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں :’’ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : جس انسان نے یہ کلمات کہے؛ اس کے لیے جنت واجب ہو گئی: ((رَضِیْتُ بِاللّٰہِ رَبًّا وَّبِالْاِسْلَامِ دِیْنًا وَّبِمُحَمَّدٍ نَّبِیًّا۔)) ’’میں اللہ تعالیٰ کے رب ہونے پر اور اسلام کے دین ہونے پر اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے نبی ہونے پرراضی ہوگیا۔‘‘ حسن: رواه أبو داود (1529)، والنسائي في عمل اليوم والليلة (5)، وابن حبان (863)،
Flag Counter