’’ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :کوئی انسان ایسا نہیں ہے جو ہر دن صبح یا شام کو تین بار یہ کلمات کہے:
((بِسْمِ اللّٰہِ الَّذِیْ لَایَضُرُّ مَعَ اسْمِہٖ شَیْئٌ فِی الْاَرْضِ وَلَا فِی السَّمَائِ وَھُوَ السَّمِیْعُ الْعَلِیْمُ۔))
’’اس اللہ کے نام کے ساتھ جس کی برکت سے کوئی چیز نقصان نہیں پہنچا سکتی زمین کی ہو یا آسمانوں کی اور وہ خوب سننے والا خوب جاننے والا ہے۔‘‘
تو اس کو کوئی ناگہانی مصیبت نہیں پہنچے گی۔‘‘
راوی کہتے ہیں : ابان بن عثمان کو فالج ہوگیا تو ایک شخص جس نے ان سے یہ حدیث سنی تھی انہیں (حیرت سے) دیکھنے لگا۔ تو ابان نے اس سے فرمایا:’’ تجھے کیا ہوگیا کہ اس طرح میری طرف دیکھتا ہے۔حدیث ویسے ہی ہے جیسے میں نے تجھ سے بیان کی؛ لیکن جس روز مجھے یہ فالج کا حملہ ہوا اس روز یہ دعا پڑھنا بھول گیا تھاتاکہ اللہ کی تقدیر نافذ ہو کر رہے۔‘‘
صحيح: رواه أبو داود (5088، 5089)، والترمذي (3388)، وابن ماجه (3869)، وأحمد (446)، وصحّحه ابن حبان (852، 862)، والحاكم (1/514).
450۔ حضرت عبدالرحمن بن ابی بکرہ رحمۃ اللہ علیہ نے بیان کیا ؛ انہوں نے اپنے والد حضرت ابوبکرہ رضی اللہ عنہ سے کہا کہ: ’’ اے ابا جان میں آپ کو ہر صبح یہ دعا کرتے ہوئے سنتا ہوں :
(( اللَّهُمَّ عَافِنِي فِي بَدَنِي اللَّهُمَّ عَافِنِي فِي سَمْعِي اللَّهُمَّ عَافِنِي فِي بَصَرِي لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ.))
’’ یا اللہ میرے بدن میں عافیت عطا فرما میری بصارت میں عافیت عطا فرما آپ کے علاوہ کوئی معبود نہیں ۔‘‘
اور آپ تین مرتبہ اسے لوٹا کر پڑھتے ہیں صبح کے وقت اور تین بار شام کو پڑھتے ہیں ۔‘‘
اور یہ بھی کہتے ہیں :
((اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِکَ مِنْ الْکُفْرِ وَالْفَقْرِ۔اللَّهُمَّ إنى أعوذ بك من عذاب القبر لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ.))
|