Maktaba Wahhabi

242 - 432
نَبِیِّنَامُحَمَّدٍ وَّعَلٰی مِلَّۃِ اَبِیْنَا اِبْرَاھِیْمَ حَنِیْفًا مُّسْلِمًا وَّمَا کَانَ مِنَ الْمُشْرِکِیْنَ)) ’’ ہم نے صبح کی فطرت اسلام پر، کلمہ اخلاص پر اپنے نبی کریم کی سنت پر اور اپنے باپ حضرت ابراہیم کی ملت پر جو سب سے زیادہ یکسوتھے اور مشرکین میں سے نہ تھے۔‘‘ ایک روایت میں :’’ وإذا أمسى‘‘کے الفاظ زیادہ ہیں ۔ یعنی جب وہ شام کرتے۔‘‘ حسن: رواه أحمد (15367، 15363)، والدارمي (2730)، والنسائي في عمل اليوم والليلة (1، 343 )، ابن السني (35). 448۔ حضرت عبداﷲ بن عمر رضی اﷲ عنہ سے مروی ہے کہ : ’’رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم صبح و شام اِن کلمات کو پڑھتے اور ترک نہیں فرماتے تھے: ((اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَسْئَلُکَ الْعَفْوَ وَالْعَافِیَۃَ فِی الدُّنْیَا وَالْاٰخِرَۃِ ، اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَسْئَلُکَ الْعَفْوَ وَالْعَافِیَۃَ فِیْ دِیْنِیْ وَدُنْیَایَ وَاَھْلِیْ وَمَالِیْ، اَللّٰھُمَّ اسْتُرْعَوْرَاتِیْ وَاٰمِنْ رَّوْعَاتِیْ، اَللّٰھُمَّ احْفَظْنِیْ مِنْ بَیْنِ یَدَیَّ وَمِنْ خَلْفِیْ وَعَنْ یَّمِیْنِیْ وَعَنْ شِمَالِیْ وَمِنْ فَوْقِیْ وَاَعُوْذُ بِعَظْمَتِکَ اَنْ اُغْتَالَ مِنْ تَحْتِیْ۔)) ’’یا اللہ! بے شک میں سوال کرتا ہوں تجھ سے معافی اور عافیت کا دنیا اور آخرت میں ، یا اللہ !بے شک میں سوال کرتا ہوں تجھ سے معافی کا اور عافیت کا اپنے دین اور دنیا میں اور اپنے اہل و عیال اورمال میں ، یا اللہ! پردہ ڈال دے میرے عیبوں پراور امن دے مجھے گھبراہٹوں میں ، یا اللہ ! تو میری حفاظت فرما میرے سامنے سے میرے پیچھے سے ، میری دائیں طرف سے اور میری بائیں طرف سے اور میرے اوپر سے اور میں پناہ مانگتا ہوں تیری عظمت کے ساتھ اس بات سے کہ ناگہاں ہلاک کیاجاؤں اپنے نیچے سے۔‘‘ صحيح: رواه أبوداود (5074)، والنسائي (5529)، وابن ماجه (3871)، وأحمد (4785)، وصحّحه ابن حبان (961)، والحاكم (1/517-518). 449۔ حضرت أبان بن عثمان رضی اللہ عنہ کہتے ہیں :میں نے حضرت عثمان رضی اللہ عنہ سے سنا ؛فرماتے ہیں :
Flag Counter