کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں وہ اکیلا ہے اس کا کوئی شریک نہیں ۔‘‘
ایک روایت میں ہے فرماتے ہیں : ’’ میرا خیال ہے کہ آپ نے یہ بھی فرمایا:
(( لَهُ الْمُلْکُ وَلَهُ الْحَمْدُ وَهُوَ عَلَی کُلِّ شَيْئٍ قَدِيرٌ اللَّهُمَّ أَسْأَلُکَ خَيْرَ هَذِهِ اللَّيْلَةِ وَأَعُوذُ بِکَ مِنْ شَرِّ هَذِهِ اللَّيْلَةِ وَشَرِّ مَا بَعْدَهَا اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِکَ مِنْ الْکَسَلِ وَسُوئِ الْکِبَرِ اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِکَ مِنْ عَذَابٍ فِي النَّارِ وَعَذَابٍ فِي الْقَبْرِ.))
’’ اسی کے لئے بادشاہت ہے اور اس کے لئے تعریف ہے اور وہ ہر چیز پر قدرت رکھنے والا ہے۔ اے اللہ میں تجھ سے اس رات کی بھلائی کا اور جو بھلائی اس رات کے بعد ہےکاسوال کرتا ہوں اور اس رات کے شر سے اور اس کے بعد کے شر سے پناہ مانگتا ہوں ۔ اے اللہ میں تجھ سے سستی اور بڑھاپے کی برائی سے پناہ مانگتا ہوں اے اللہ میں تجھ سے جہنم میں اور عذاب قبر سے پناہ مانگتا ہوں ۔‘‘
صحيح: رواه مسلم في الذكر والدعاء (2723: 75).
441۔ حضرت شداد بن اوس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سید الاستغفار یہ ہے کہ آپ کہیں :
((اَللّٰھُمَّ اَنْتَ رَبِّیْ لَآ اِلٰہَ اِلَّا اَنْتَ خَلَقْتَنِیْ وَاَنَا عَبْدُکَ وَاَنَا عَلٰی عَھْدِکَ وَوَعْدِکَ مَااسْتَطَعْتُ اَعُوْذُبِکَ مِنْ شَرِّمَاصَنَعْتُ اَبُوْئُ لَکَ بِنِعْمَتِکَ عَلَیَّ وَ اَبُوْئُ بِذَنْبِیْ فَاغْفِرْلِیْ فَاِنَّہٗ لَایَغْفِرُ الذُّنُوْبَ اِلَّا اَنْتَ))
اے اللہ! تو ہی میرا رب ہے، تیرے سوا کوئی معبود نہیں ،تو نے مجھے پیدا فرمایا اور میں تیرا بندہ ہوں ، اور میں تیرے عہد اور تیرے وعدے پرقائم ہوں اپنی طاقت کے مطابق ؛میں پناہ مانگتا ہوں تیرے ذریعہ ہر اس چیز کے شر سے جس کا ارتکاب میں نے کیا، میں اقرار کرتا ہوں تیرے سامنے تیرے انعام کا جو مجھ پر ہوا؛ اور میں اقرار کرتاہوں اپنے گناہوں کا، لہٰذا تو مجھے معاف کردے ،کیونکہ تیرے علاوہ گناہوں کو کوئی
|