Maktaba Wahhabi

152 - 432
یہ ہے کہ: ایسی تسبیحات ہیں جو نماز کے بعد کہی جاتی ہیں ۔ اور ابو الہیثم نے کہا ہے: انہیں معقبات اس لیے کہا جاتا ہے کہ : یہ بار بار پڑھی جاتی ہیں ۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان: ﴿ لَہٗ مُعَقِّبٰتٌ مِّنْۢ بَيْنِ يَدَيْہِ وَمِنْ خَلْفِہٖ﴾ [الرعد ۱۱] ’’اس کو پہرے والے ہیں بندہ کے آگے سے اور پیچھے سے۔‘‘ مراد وہ فرشتے ہیں جو بدل بدل کر آتے ہیں ۔‘‘ 282۔حضرت زید بن ثابت رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ: ’’ ہمیں ہدایت کی گئی تھی کہ ہم ہر نماز کے بعد تینتیس مرتبہ سبحان اللہ، تینتیس مرتبہ الحمدللہ، چونتیس مرتبہ اللہ اکبر پڑھا کریں ۔‘‘ پھر انصار سے تعلق رکھنے والے ایک شخص کو خواب میں یہ بات بتائی گئی کہ: اللہ کے رسول نے تمہیں یہ حکم دیا ہے کہ ہر نماز کے بعد تینتیس مرتبہ سبحان اللہ، تینتیس مرتبہ الحمدللہ، چونتیس مرتبہ اللہ اکبر پڑھا کرو‘‘ اس نے جواب دیا :جی ہاں ۔ تو خواب میں آنے والے شخص نے کہا: ’’ تم اسے پچیس پچیس مرتبہ کرو اس کے ساتھ لاالہ اللہ بھی پڑھا کرو۔‘‘ پس جب صبح ہوئی تو وہ شخص نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور خواب بیان کیا تو آپ نے فرمایا:’’ تم ایسا ہی کرلو۔‘‘ صحيح: رواه الترمذي (3413)، والنسائي (1350)، وأحمد (21600)، وصحّحه ابن خزيمة (752) ، وابن حبان (2017). امام ترمذی فر ماتے ہیں : «هذا حديث صحيح». اور بالکل ایسے ہی ہے۔ قوله: تم اسے پچیس پچیس مرتبہ کرویعنی پچیس مرتبہ سبحان اللہ، پچیس مرتبہ الحمدللہ، پچیس مرتبہ اللہ اکبر اور پچیس مرتبہ لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہ پڑھا کرو۔‘‘یہ مجموعی عدد سو ہوگئے۔ 283۔ حضرت عبداللہ ابن عمر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : ’’ ایک آدمی نے خواب میں دیکھا ؛اس شخص نے کسی دوسرے شخص سے دریافت کیا تم کو تمہارے پیغمبر رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کیا حکم ارشاد فرمایا؟
Flag Counter