Maktaba Wahhabi

149 - 432
ایک روايت میں اتنا زیادہ ہے:وأعوذ بك من البخلِ.اور میں تیری پناہ مانگتا ہوں بخل سے۔‘‘ صحيح: رواه البخاري في الجهاد والسير (2822). 275۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز پڑھ کر سلام پھیرتے تو فرماتے: ((اللهُمَّ اغْفِرْ لِي مَا قَدَّمْتُ وَمَا أَخَّرْتُ، وَمَا أَسْرَرْتُ وَمَا أَعْلَنْتُ، وَمَا أَسْرَفْتُ، وَمَا أَنْتَ أَعْلَمُ بِهِ مِنِّي، أَنْتَ المُقَدِّمُ وَأَنْتَ المُؤَخِّرُ، لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ )) ’’اے اللہ ! تو مجھے معاف کردے جو کچھ میں نے پہلے کیا اور جو کچھ بعد میں کیااور جو کچھ میں نے چھپ کر کیا اور جو کچھ اعلانیہ کیاجو میں نے زیادتی کی اور جسے توزیادہ جانتا ہے مجھ سے بھی۔ تو ہی آگے کرنے والا ہے، اور تو ہی پیچھے کرنے والا ہے ۔ نہیں ہے کوئی معبود تیرے سوا۔‘‘[صحيح: رواه أبو داود(1509). ] صحیح مسلم کی روایت(771) میں ہے : ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشہد اور سلام کے درمیان میں یہ دعا پڑھا کرتے تھے۔ ، اور ایک روایت کے الفاظ ہیں :جب سلام پھیرتے تو یہ دعا پڑھتے۔تو اس کا مطلب یہ ہے کہ کبھی آپ یہ دعا تشہداور سلام کے درمیان میں پڑھ لیتے تھے۔ او رکبھی سلام پھیرنے کے بعد ۔ 276۔ حضرت مسلم بن ابی بکرہ فرماتے ہیں : میرے والد نماز کے بعد یہ دعا پڑھا کرتے تھے: ((اللّٰهم إني أعوذُ بكَ من الكُفرِ والفَقْرِ وعذابِ القبر)) تو میں نے بھی یہ دعا پڑھنا شروع کردی۔ میرے والد نے پوچھا: اے میرے بیٹے! یہ دعا کس سے لی ہے ؟ میں نے کہا : آپ سے ۔ تو انہوں نے فرمایا: ’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یہ کلمات نماز کے بعد کہا کرتے تھے۔‘‘ حسن: رواه النسائي (1347)، وأحمد (20409، 20447)، وابن خزيمة (747)، والحاكم (1/252). واللفظ للنسائي. 277۔بنی کنانہ کے ایک آدمی سے روایت ہے ؛ وہ کہتا ہے: میں نے فتح مکہ والے سال رسول اللہ کے پیچھے نماز پڑھی تو آپ کو یہ کہتے ہوئے سنا؛ ((اللّٰهمَّ لا تُخْزِنِي يَومَ القيامة)) اے اللہ ! مجھے قیامت کے دن رسوا نہ کرنا۔‘‘ [حسن: رواه أحمد (18065).]
Flag Counter