’’ اللہ کی قسم جس نے حضرت موسیٰ کے واسطے دریا کو چیر دیا کہ بیشک ہم نے تورات میں دیکھا ہے کہ حضرت داؤد علیہ السلام جس وقت نماز سے فارغ ہوتے تو فرماتے:
((اَللَّھُمَّ اَصْلِحْ لِی دِیْنِیَ الَّذِی جَعَلْتَہٗ لِی عِصْمَۃَ اَمْرِی وَاَصْلِحْ لِی دُنْیَایَ الَّذِی جَعَلْتَ فِیْھَا مَعَاشِی اَللَّھُمَّ اِنِّی اَعُوْذُ بِرَضَاکَ مِنْ سَخَطِکَ وَاَعُوْذُ بِعَفْوِکَ مِنْ نِقْمَتِکَ وَاَعُوْذُ بِکَ مِنْکَ لاَ مَانِعَ لِمَا اَعْطَیْتَ وَلاَ مُعْطِیَ لِمَا مَنَعْتَ وَلاَ یَنْفَعُ ذَالْجَدِّ مِنْکَ الْجَدُّ ))
’’اے اللہ میرا دین درست فرما دے جس میں تو نے میری نجات رکھی ہے۔ اور میری دنیا سنوار دے۔ جس میں کہ میرا رزق ہے۔ اے اللہ میں پناہ مانگتا ہوں تیرے غصہ سے تیری رضا کی اور میں پناہ مانگتا ہوں تیرے عذاب سےتیری معافی کی ۔ اور میں تجھ سے تیری پناہ چاہتا ہوں جسے تو عطا کر دے اسے روکنے والا کوئی نہیں اور جسے تو روک دے اسے دینے والا (داتا) کوئی نہیں اور کسی دولت مند کو تجھ سے اسکی دولت مندی کوئی کام نہیں آئے گی۔‘‘
مروان نے نقل کیا حضرت صہیب نے ان سے نقل کیا کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم جس وقت نماز سے فارغ ہوجاتے تھے تو یہ جملے پڑھتے تھے۔‘‘
حسن: رواه النسائي (1346)، وابن خزيمة (745)، وابن حبان (2036).
274۔ حضرت سعد بن ابی وقاص اپنے بیٹوں کو یہ کلمات اس طرح سکھاتے تھے، جس طرح معلم لوگوں کو کتابت سکھاتے ہیں اور کہتے جاتے تھے کہ:
’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز کے بعد ان کو پڑھا کرتے تھے، وہ کلمات یہ ہیں :
(( اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِکَ مِنْ الْجُبْنِ وَأَعُوذُ بِکَ أَنْ أُرَدَّ إِلَی أَرْذَلِ الْعُمُرِ وَأَعُوذُ بِکَ مِنْ فِتْنَةِ الدُّنْيَا وَأَعُوذُ بِکَ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ،))
’’اے اللہ! بلاشبہ میں تیری پناہ مانگتا ہوں بخل سے اور تیری پناہ مانگتا ہوں بزدلی سے اور تیری پناہ مانگتا ہوں اس بات سے کہ میں عمر کے ناکارہ ترین حصے کی طرف لوٹایا جاؤں اور میں تیری پناہ مانگتا ہوں دنیا کے فتنے اورعذاب ِ قبر سے۔‘‘
|