حسن: رواه النسائي في الكبرى (10125)، والطبراني في الكبير (12/339).
269۔وراد مغیرہ رضی اللہ عنہ کے منشی روایت کرتے ہیں کہ مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ نے مجھ سے ایک خط میں حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کو یہ لکھوایا کہ :
’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز سے فارغ ہوتے اور سلام پھیر تے تو فرمایا کرتے:
(( لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيکَ لَهُ لَهُ الْمُلْکُ وَلَهُ الْحَمْدُ وَهُوَ عَلَی کُلِّ شَيْئٍ قَدِيرٌ اللَّهُمَّ لَا مَانِعَ لِمَا أَعْطَيْتَ وَلَا مُعْطِيَ لِمَا مَنَعْتَ وَلَا يَنْفَعُ ذَا الْجَدِّ مِنْکَ الْجَدُّ، ))
اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی معبود نہیں وہ اکیلا ہے اس کا کوئی شریک نہیں اسی کی بادشاہت ہے اور اسی کی تمام تعریفیں ہیں اور وہ ہر چیز پر قادر ہے اے اللہ جسے تو عطا فرمائے اسے کوئی روکنے والا نہیں اور جس سے تو روک لے اسے کوئی دینے والا نہیں اور کسی کوشش کرنے والے کی کوشش تیرے مقابلہ میں کوئی نفع دینے والی نہیں ہے۔‘‘
[متفق عليه: رواه البخاري في الأذان (844)، ومسلم في المساجد (593).]
[نوٹ] : (وَلَا يَنْفَعُ ذَا الْجَدِّ مِنْکَ الْجَدُّ)کا ترجمہ بھی بنتا ہے:’’ اور نہیں فائدہ دے سکتی کسی صاحب حیثیت کو تیرے ہاں اس کی حیثیت ۔‘‘
آپz کا فرمان : (وَلَا يَنْفَعُ ذَا الْجَدِّ مِنْکَ الْجَدُّ) امام نووی فرماتے ہیں : اس کا معنی یہ ہے کہ:کسی غنی صاحب حیثیت کو تیرے ہاں اس کی حیثیت تیرے ہاں کام نہ آئے گی۔‘‘
270۔حضرت معاویہ بن أبو سفيان فرماتے ہیں : میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا آپ فرما رہے تھے :
(( اللَّهُمَّ لَا مَانِعَ لِمَا أَعْطَيْتَ وَلَا مُعْطِيَ لِمَا مَنَعْتَ وَلَا يَنْفَعُ ذَا الْجَدِّ مِنْکَ الْجَدُّ ))
’’اے اللہ جسے تو عطا فرمائے اسے کوئی روکنے والا نہیں اور جس سے تو روک لے اسے کوئی دینے والا نہیں اور کسی کوشش کرنے والے کی کوشش تیرے مقابلہ میں کوئی نفع
|