Maktaba Wahhabi

140 - 432
اے عائشہ! اس دن جس شخص سے حساب کتاب میں مباحثہ ہوا، وہ ہلاک ہوجائے گا ۔ اور مسلمان کو جو تکلیف حتیٰ کہ کوئی کانٹا بھی چبھتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کے ذریعے اس کے گناہوں کا کفارہ فرمادیتا ہے۔‘‘ حسن: رواه أحمد (24215)، وابن خزيمة (849) والحاكم (1/255). 258۔حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا : ’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک صاحب سے دریافت فرمایا: آپ نماز میں کیا پڑھتے ہیں ؟ انہوں نے عرض کیا: تشہد پڑھتا ہوں پھر اللہ سے جنت کا سوال اور دوزخ سے پناہ مانگتا ہوں ۔‘‘ لیکن اللہ کی قسم ! مجھے آپ کا اور معاذ کا گنگنانا (دعا مانگنا) سمجھ نہیں آتا۔‘‘ آپ نے فرمایا :’’ ہم بھی اسی طرح گنگناتے ہیں (یعنی جو دعا تم مانگتے ہو اس کے قریب قریب ہی ہم بھی دعا مانگتے ہیں ۔‘‘ [صحيح: رواه ابن ماجه (910، 3847)، وصحّحه ابن خزيمة (725)، وابن حبان (868).] 259۔حضرت محجن بن ادرع رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : ’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مسجد میں تشریف لائے تو ایک شخص کو دیکھا جسکی نماز ختم ہونے کے قریب تھی اور وہ اس طرح تشہد پڑھ رہا تھا: ((اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُکَ يَا أَللَّهُ الْأَحَدُ الصَّمَدُ الَّذِي لَمْ يَلِدْ وَلَمْ يُولَدْ وَ لَمْ يَکُنْ لَهُ کُفُوًا أَحَدٌ أَنْ تَغْفِرَ لِي ذُنُوبِي إِنَّکَ أَنْتَ الْغَفُورُ الرَّحِيمُ)) ’’اور تشہد میں یہ کہہ رہا ہے اے اللہ! میں تجھ سے تیرے نام، اللہ، واحد، احد، صمد، جس کی کوئی اولاد نہیں اور نہ وہ کسی کی اولاد ہے اور نہ اس کا کوئی ہمسر ہے، کی برکت سے سوال کرتا ہوں کہ تو میرے گناہوں کو معاف فرمادے، بیشک تو بڑا بخشنے والا، نہایت مہربان ہے۔‘‘ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ سن کر تین مرتبہ فرمایا :’’ اس کے گناہ معاف ہوگئے۔‘‘ محجن بن ادرع رضی اللہ عنہ کہتے ہیں : آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ سن کر فرمایا :’’اس کو بخش دیا
Flag Counter