Maktaba Wahhabi

87 - 432
ہی ہے۔ میں نے کہا کیوں نہیں ۔ کہا تو پھر یہ بھی اسی طرح ہے۔‘‘ صحيح: رواه مالك في الجمعة (16)، وأبو داود (1046)، والترمذي (491)، والنسائي (1430)، وصحّحه ابن حبَّان (2772)، والحاكم (1/178). آپ کا فرمان : کان لگائے نہ رہے:یعنی وقوع قیامت کی توقع پر غور سے سن رہی ہوتی ہے۔ 167۔ حضرت أنس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہےفرماتے ہیں :رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:  ’’ جمعہ کے دن اس امید کی ى گھڑی کو عصر کے بعد سے لیکر غروب آفتاب تک تلاش کرو ۔ ‘‘ [ حسن: رواه الترمذي (489).]  168۔ حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ: ’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جمعہ کا دن بارہ ساعت کا ہوتا ہے ان میں سے ایک ساعت (گھڑی) ایسی ہے کہ اگر اس وقت کوئی مسلمان بندہ اللہ سے کچھ مانگے تو اس کو ضرور دیا جاتا ہے پس اس گھڑی کو عصر کے بعد آخر وقت میں تلاش کرو۔‘‘ [حسن: رواه أبو داود (1048) والنسائي (1389).] 169۔ حضرت عبداللہ بن سلام رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :’’ایک بار رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف فرما تھے کہ میں نے عرض کیا: ’’ ہمیں اللہ کی کتاب میں یہ ملا کہ جمعہ کے روز ایک ساعت ایسی ہے جس میں جو بھی ایمان والا بندہ نماز پڑھا رہا ہو اور اللہ تعالیٰ سے کسی چیز کو مانگ رہا ہو تو اللہ تعالیٰ اس کی وہ حاجت پوری فرما دیتے ہیں ۔ عبداللہ بن سلام رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ:’’ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے اشارہ سے کہا یا ساعت سے کم۔ میں نے عرض کیا: آپ نے سچ فرمایا کہ یا ساعت سے کم۔ پھر میں نے کہا: وہ کون سی ساعت ہے؟ فرمایا:’’ دن کی آخری ساعت۔‘‘ میں نے کہا :’’ وہ نماز کا وقت تو نہیں ۔‘‘ فرمایا : ’’ ایمان والا بندہ جب نماز پڑھ کر اگلی نماز کے انتظار میں بیٹھا ہو تو وہ نماز ہی میں ہے۔‘‘ [حسن: رواه ابن ماجه (1139).]
Flag Counter