160۔حضرت عمرو بن عبسہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا کہ:
’’کیا کوئی ایسا وقت موجود ہے کہ جس میں اللہ تعالیٰ سے انسان کو زیادہ قربت حاصل ہو یا اس وقت میں یاد الٰہی میں مشغول رہا جائے۔؟
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ جی ہاں ! رات کے آخری پہر میں تمام اوقات سے زیادہ بندہ اللہ تعالیٰ کے قریب ہوتا ہے؛(اس وقت اللہ تعالیٰ پہلے آسمان پر نازل ہوتا ہے)۔ پس اگر تم سے ہو سکے تو تم اللہ تعالیٰ کی یاد کرنے والوں میں سے بن جاؤ اس لئے کہ اس وقت فرشتے نماز میں حاضر ہوتے ہیں یہ سلسلہ صبح سورج کے طلوع ہونے تک جاری رہتا ہے۔‘‘
صحيح: رواه النسائي (572) والترمذي (3579) وصحّحه ابن خزيمة (1147)، والحاكم (1/309) . وأصل الحديث في صحيح مسلم (832) في قصة إسلام عمرو بن عبسة.
161۔حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
’’اذان اور اقامت کے درمیان دعا رد نہیں ہوتی؛پس دعا کیا کرو۔‘‘
حسن: رواه أبو داود (521) والترمذي (212، 3594) والنسائي في اليوم والليلة (68، 69، 70)، وأحمد (12584، 13357)، وابن خزيمة (425-427)، وابن حبان (1696).
162۔حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ:
’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (مرض وفات) میں پردہ اٹھایا اور صحابہ کرام ابوبکر رضی اللہ عنہ کے پیچھے صفیں باندھے ہوئے تھے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
’’اے لوگو! سچے خوابوں کے علاوہ مبشرات نبوہ میں سے کوئی امر باقی نہیں ہے جن کو مسلمان دیکھتا ہے یا اس کے لئے دکھایا جاتا ہے آگاہ رہو مجھے رکوع یا سجدہ کرتے ہوئے قرأت قرآن سے منع کیا گیا ہے رکوع میں تو اپنے رب کی عظمت بیان کرو اور سجود میں دعا کرنے کی کوشش کرو کہ تمہارے لئے قبول کی جائے۔‘‘
صحيح: رواه مسلم في الصلاة (479).
|