Maktaba Wahhabi

382 - 432
’’ جس نے کسی عرّاف کے پاس جا کر اس سے کسی چیز کے بارے میں سوال کیا تو اس کی چالیس رات کی نمازیں قبول نہیں ہوتی۔‘‘ صحيح: رواه مسلم في السلام (2230). 731۔حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:  (( من أتی عرافاً أو کاھناً فصدقہ بما یقول ، فقد کفر بما أنزل علی محمد۔)) ’’ جو کوئی نجومی ، کاہن اور فال گر کے پاس آیا اور اس کی بات کی تصدیق کی ، یقیناً اس نے[محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل کئے جانے والے] قرآن کا کفر کیا۔‘‘ [صحيح: رواه الحاكم (1/8) وعنه البيهقي (8/135).] 732۔حضرت جابر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:  (( من أتی کاھناً فصدقہ بما یقول ، فقد کفر بما أنزل علی محمد۔)) ’’ جو کوئی کاہن کے پاس آیا اور اس کی کہی بات کی تصدیق کی یقیناً اس نے[محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل کئے جانے والے]قرآن کا کفر کیا ۔‘‘[حسن: رواه البزار – كشف الأستار (3045) ] 733۔حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ :  ’’مجھے اصحابنبی صلی اللہ علیہ وسلم میں سے ایک انصاری نے خبر دی کہ وہ ایک رات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ بیٹھے ہوئے تھے کہ ایک ستارہ پھینکا گیا اور روشنی پھیل گئی۔ تو صحابہ رضی اللہ عنہم سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ تم جاہلیت میں کیا کہا کرتے تھے جب کوئی ستارہ اس طرح پھینکا جاتا تھا؟ انہوں نے عرض کی: اللہ اور اس کا رسول ہی بہتر جانتے ہیں ۔ہم کہا کرتے تھے کہ اس رات کوئی بڑا آدمی پیدا کیا گیا ہے اور کوئی بڑا آدمی مر گیا ہے۔‘‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :’’ان ستاروں کو کسی کی موت یا حیات کی وجہ سے نہیں پھینکا جاتا بلکہ ہمارا رب سبحانہ و تعالیٰ جب کسی امر کا فیصلہ کرتا ہے تو حاملین عرش فرشتے اللہ کی پاکی بیان کرتے ہیں پھر جو ان کے قریب آسمان والوں میں سے ہیں ؛ وہ
Flag Counter