Maktaba Wahhabi

375 - 432
میں رائج اس طریقہ کے بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیا گیا تو آپ نے فرمایا :’’ یہ شیطانی عمل ہے۔‘‘ اسلام نے اس شرکیہ دم اور جھاڑپھونک کو شرعی دم سے بدل دیا ہے؛ جو کہ اللہ تعالیٰ کے ذکر اور اس کے اسماء وصفات پر مشتمل ہے۔ اس میں مختلف احوال کی مناسبت سے اس کی بارگاہ میں گریہ و زاری کرکے اس کی پناہ حاصل کی جاتی ہے۔ اس میں کوئی اختلاف نہیں ہے۔ جہاں تک جادو کو جادو سے توڑنے ؛ یا پھر جنات اور شیاطین کے ذریعہ سے توڑوانے کا؛ یا پھر کاہنوں اور شعبدہ بازوں کے پاس جانے کا تعلق ہے؛ تو یہ تمام چیزیں حرام ہیں ۔ حافظ ابن قیم رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں : جادو کو جادو کے ذریعہ سے ختم کروانا ایک شیطانی عمل ہے۔ جادو کئے گئے انسان سے جادو ختم کرنے کے کئی طریقے ہیں :  اول : اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں دعا کا ہےکہ اسے جادو کی جگہ دکھا دی جائے۔ توانسان کو وہ جگہ خواب میں نظر آجاتی ہے۔ دوم: مسحور پر کچھ پڑھا جائے ۔توپھر جن اس مریض انسان کی زبان پر بات کرتا ہے۔ اور اس جگہ کا بتا دیتا ہے جہاں پر جادو کو رکھاگیا ہے۔ علامہ بن باز رحمۃ اللہ علیہ نے جادو کی جگہ کی معرفت کے کئی طریقے بیان کئے ہیں ۔ آپ فرماتے ہیں : ’ ’ جہاں تک جادو ہو جانے کے بعد اس کے علاج کا تعلق ہے؛ تو اس کا سب سے فائدہ مند علاج اس جگہ کی معرفت کی کوشش کرنا ہے جہاں پر جادو رکھا گیا ہے۔ خواہ زمین میں ہو یا پہاڑ میں یا کسی دوسری جگہ پر۔ جب اس کا پتہ چل جائے تو اسے نکال کر تلف کردیا جائے ؛ ایسا کرنے سے جادو ٹوٹ جائے گا۔ جیسا کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا والی روایت میں ہے۔ اور اسی طرح آیات و اذکار اور دعاؤوں کے ذریعہ بھی جادو کو ختم کیا جاسکتا ہے۔ یہ جادو ہو جانے کے بعد اس کے ختم کرنےکے لیے سب سے بڑا اور بہترین اسلحہ ہے۔اس کے ساتھ ہی اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں کثرت کے ساتھ گریہ و زاری اور سوال کیا جائے۔ کہ اللہ تعالیٰ اس بیماری اور پریشانی سے نجات عطا کردے۔ اور اس تکلیف کو ختم کردے۔ جادو کے واقع ہوجانے کے بعد اس انسان کے حق میں بہترین علاج جسے اس کی بیوی سے روک دیا گیاہو؛ وہ یہ ہے کہ : انسان بیر کے سات سبز پتے لے؛ اور اسے پتھر وغیرہ سے اچھی طرح کوٹ
Flag Counter