Maktaba Wahhabi

335 - 432
صحيح: رواه مسلم في التوبة (2747). 647۔حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا : ’’اللہ اپنے مومن بندے کی توبہ پر اس آدمی سے زیادہ خوش ہوتا ہے جو ایک سنسان اور ہلاکت خیز بے آب و گیاہ میدان میں ہو ؛اور اس کے ساتھ اس کی سواری ہو؛ جس پر اس کا کھانا پینا ہو۔ اور پھر وہ سو جائے۔ جب بیدار ہو تو دیکھے کہ اس کی سواری جا چکی ہے وہ اس کی تلاش میں نکلے ؛یہاں تک کہ اسے سخت پیاس لگے۔ پھر وہ کہے :’’میں اپنی جگہ پر سو جاؤں گا؛ یہاں تک کہ مر جاؤں ۔‘‘ پس اس نے اپنے سر کو اپنی کلائی پر مرنے کے لئے رکھا؛ پھر بیدار ہوا تو اس کی سواری اس کے پاس ہی کھڑی ہو۔ اور اس پر اس کا زاد راہ اور کھانا پینا بھی ہو ۔تو اللہ تعالیٰ مومن بندے کی توبہ پر اس آدمی کی سواری اور زاد راہ ملنے کی خوشی سے بھی زیادہ خوش ہوتا ہے۔‘‘ متفق عليه:البخاري في الدعوات (6308)، ومسلم في التوبة (2744). واللفظ لمسلم ولفظ البخاري نحوه. 648۔حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ تم اس آدمی کی خوشی کے بارے میں کیا کہتے ہو جس سے اس کی سواری سنسان جنگل میں نکیل کی رسی کھینچتی ہوئی بھاگ جائے؛ اور اس زمین میں کھانے پینے کی کوئی چیز نہ ہو؛ اور اس سواری پر اس کا کھانا پینا بھی ہو۔ اور وہ اسے تلاش کرتے کرتے تھک جائے۔ پھر وہ سواری ایک درخت کے تنے کے پاس سے گزرے جس سے اس کی لگام اٹک جائے؛ اور اس آدمی کو وہاں اٹکی ہوئی مل جائے‘‘؟ ہم نے عرض کیا: یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم !بہت زیادہ خوشی ہوگی۔‘‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ اللہ کی قسم اللہ اپنے بندے کی توبہ سے اس آدمی کی سواری مل جانے کی خوشی سے بھی زیادہ خوش ہوتا ہے۔‘‘ [صحيح: رواه مسلم في التوبة (2746).] اسی معنی میں ایک حدیث حضرت ابو موسی اشعری رضی اللہ عنہ سے مسند ابو یعلی میں نقل کی گئی ہے۔ الفاظ کا معمولی سا فرق ہے۔ صحيح: رواه أبو يعلى (6285).
Flag Counter