Maktaba Wahhabi

312 - 432
جس کا سوال تجھ سے تیرے بندے اورنبی صلی اللہ علیہ وسلم ے کیا ہے اور ہر اس چیز کے شر سے تیری پناہ میں آتا ہوں جس سے تیرے بندے اورنبی صلی اللہ علیہ وسلم نے پناہ مانگی ہو، اے اللہ میں تجھ سے جنت اور اس کے قریب کر دینے والے ہر قول و عمل کا سوال کرتا ہوں اور جہنم اور اس کے قریب کر دینے والے ہر قول و عمل سے تیری پناہ مانگتا ہوں اور میں تجھ سے سوال کرتا ہوں کہ تو میرے لئے جو فیصلہ بھی کرے، وہ خیر کا فیصلہ فرما۔‘‘ صحيح: رواه ابن ماجه (3846)، وأحمد (25019، 25137، 25138)، وصحّحه الحاكم (1/521-522). 595۔ حضرت شداد بن اوس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : ’’ مجھ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا:  ’’شداد بن اوس رضی اللہ عنہ ! جب تم دیکھو کہ لوگ سونا اور چاندی جمع کر رہے ہیں ؛ تو ان کلمات کو جمع کر لینا ۔‘‘  (( اَللَّهُمَّ إِنِّي أَسـْأَلُكَ الثبات في الأمر، والعزيمة على الرشد وَ أَسـْأَلُكَ موجبات رحمتك وعزائم مغفرتك، وَ أَسـْأَلُكَ شكر نعمتك وحسن عبادتك، وَ أَسـْأَلُكَ قلبا سليما ولسانا صادقا، وَ أَسـْأَلُكَ خير ما تعلم، وأعوذ بك من شر ما تعلم، واستغفرك لما تعلم إنك أنت علام الغيوب.)) ’’ اے اللہ ! میں آپ سے معاملہ میں ثابت قدمی اور عزائم میں کامیابی کا سوال کرتا ہوں ؛اور میں سوال کرتا ہوں : تیری رحمتوں کے واجب ہونے اور تیرے عزائم مغفرت کا؛ اور میں سوال کرتا ہوں : تیری نعمت کے شکر اور حسن عبادت کا؛ اور میں سوال کرتا ہوں : صاف دل اور سچی زبان کا؛ اور میں سوال کرتا ہوں : ہر اس بھلائی کا جسے تو جانتا ہے؛ اور میں پناہ مانگتا ہوں ہر اس چیز سے جسے تو جانتا ہے‘ اور اس چیز پر بھی معافی مانگتا ہوں جسے تو جانتا ہے۔ بیشک تو بہت زیادہ غیب کا علم رکھتا ہے۔‘‘  حسن: رواه الطبراني في الكبير (4/335-336)، والدعاء (631). 596۔حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دعا فرمایا کرتے تھے:
Flag Counter