﴿قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِّ النَّاسِ۱ۙ [١١٤:١] ﴾ پڑھ کر دم کرتے اور اپنے دونوں ہاتھ اپنے تمام بدن پر پھیرلیتے، پہلے اپنے سر اور چہرے مبارک پر پھیرتے اس کے بعد اپنے تمام اوپر کے جسم پر جہاں تک کہ آپ کا ہاتھ پہنچتا۔‘‘
اور یہ فعل آپ تین مرتبہ کرتے تھے۔‘‘
[صحيح: رواه البخاري في فضائل القرآن (5017).]
اس حدیث میں تین بار کہا گیا ہے۔ جب کہ اس سے پہلے والی روایت میں متعین تعداد کا ذکر نہیں ۔ پس جس نے تین بار ایسا کیا تو بھی اچھا ہے۔ او راگر کوئی اس سے کم پر اکتفاء کر لے تو بھی اس میں کوئی حرج نہیں ۔
477۔حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی رمضان کے مال زکوٰۃ کی حفاظت کے قصہ میں ہے:
’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے دریافت فرمایا :’’ تمہارے رات کے قیدی نے کیا کیا ؟ میں نے عرض کیا : اس نے کہا مجھے چھوڑدو، میں تمہیں ایسے کلمات بتاؤں گا جن کے ذریعہ اللہ تعالی تم کو فائدہ پہنچائے گا، میں نے پو چھا وہ کیا ہیں ؟ اس نے کہا جب تو اپنے بستر پر جائے تو آیت الکرسی اَللّٰهُ لَآ اِلٰهَ اِلَّا ھُوَ ۚ اَلْـحَيُّ الْقَيُّوْمُ ڬ آخر آیت تک پڑھ لے اللہ کی طرف سے ایک فرشتہ تیری نگرانی کر یگا اور صبح تک شیطان تیرے پاس نہیں آئے گا ۔‘‘ حضرات صحابہ خیر کے بہت حریص تھے ۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :یہ تو اس نے ٹھیک کہا، لیکن وہ بہت جھوٹا ہے ۔‘‘اے ابو ہریرہ تم جانتے ہو کہ تین رات تم کس سے گفتگو کرتے رہے ؟ ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے جواب دیا:’’ نہیں ۔‘‘ آپ نے فرمایا:’’ وہ شیطان تھا ۔‘‘ [ صحيح: رواه البخاري في الوكالة (2311).]
478۔حضرت ابو مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے فرماتے ہیں :نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
’’ جو کوئی رات کو سورت بقرہ کی آخری دو آیات پڑھ لے؛ وہ اسے کفایت کر جاتی ہیں ۔‘‘
متفق عليه: رواه البخاري في فضائل القرآن (5009)، ومسلم في صلاة المسافرين (807: 255).
479۔حضرت نوفل اشجعی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ :
’’ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا کی بیٹی میرے حوالے کرتے ہوئے فرمایا کہ:’’ میری طرف سے اس کی پرورش تمہارے ذمے ہے۔ کچھ عرصے بعد
|