اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود پڑھے پھر تیسری تکبیر کہے اور اخلاص کے ساتھ دعا کرے پھر چوتھی تکبیر کہے اور سلام پھیر دے-مترجم ۔
328۔ حضرت عوف بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :
’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز جنازہ پڑھی تو میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی دعاؤں میں سے یاد کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے:
((اللَّهُمَّ اغْفِرْ لَهُ وَارْحَمْهُ وَعَافِهِ وَاعْفُ عَنْهُ وَأَکْرِمْ نُزُلَهُ وَوَسِّعْ مُدْخَلَهُ وَاغْسِلْهُ بِالْمَائِ وَالثَّلْجِ وَالْبَرَدِ وَنَقِّهِ مِنْ الْخَطَايَا کَمَا نَقَّيْتَ الثَّوْبَ الْأَبْيَضَ مِنْ الدَّنَسِ وَأَبْدِلْهُ دَارًا خَيْرًا مِنْ دَارِهِ وَأَهْلًا خَيْرًا مِنْ أَهْلِهِ وَزَوْجًا خَيْرًا مِنْ زَوْجِهِ وَأَدْخِلْهُ الْجَنَّةَ وَأَعِذْهُ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ أَوْ مِنْ عَذَابِ النَّارِ) )
’’یا اللہ اس کو بخش اور اس پر رحم کر اور اسے عافیت عطا فرما اور اسے معاف فرما اور اس کے اترنے کی جگہ کو مکرم بنادے ۔اور اس کی قبر کو کشادہ فرما اور اسے پانی برف اور اولوں سے دھو دے۔ اور اس کے گناہوں کو اس طرح صاف کر دے جیسا کہ سفید کپڑا میل کچیل سے صاف ہوجاتا ہے ۔اور اسے کے گھر کے بدلے بہتر گھر عطا فرما اور گھر والوں سے بہتر گھر والے اور اس کی بیوی سے بہتر بیوی عطا فرما ۔اور اسے جنت میں داخل فرما اور عذاب قبر سے بچا اور جہنم کے عذاب سے بچا ۔‘‘
حتی کہ میں نے خواہش کی کہ یہ میت میری ہوتی۔‘‘[صحيح: رواه مسلم في الجنائز (963).]
329۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ؛فرمایا:
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک نماز جنازہ پڑھی اور اس میں یہ دعا کی:
(( اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِحَيِّنَا، وَمَيِّتِنَا، وَصَغِيرِنَا، وَكَبِيرِنَا، وَذَكَرِنَا وَأُنْثَانَا، وَشَاهِدِنَا وَغَائِبِنَا، اللَّهُمَّ مَنْ أَحْيَيْتَهُ مِنَّا فَأَحْيِهِ عَلَى الإِيمَانِ، وَمَنْ تَوَفَّيْتَهُ مِنَّا فَتَوَفَّهُ عَلَى الإِسْلَامِ، اللَّهُمَّ لَا تَحْرِمْنَا أَجْرَهُ، وَلَا تُضِلَّنَا بَعْدَهُ.))
|