Maktaba Wahhabi

158 - 432
انہوں نے فرمایا :’’ تم نے مجھ سے ایسی بات پوچھی ہے جو اب تک کسی نے نہ پوچھی تھی؛ فرمایا: جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہوتے تو دس مرتبہ تکبیر کہتے دس مرتبہ اَلحَمدُ لِلہِ کہتے دس مرتبہ سُبحَانَ اللہِ کہتے دس مرتبہ لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہ کہتے اور دس مرتبہ استغفار پڑھتے اور پھر فرماتے: (( اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي وَاهْدِنِي وَارْزُقْنِي وَعَافِنِي۔)) ’’اے اللہ ! مجھے بخش دے؛ مجھے ہدایت اوررزق دے اور مجھے عافیت دے۔‘‘ اور پناہ مانگتے تھے قیامت کے دن کھڑے ہونے کی تنگی سے۔‘‘ حسن: رواه أبو داود (766)، والنسائي (1618)، وابن ماجه (1356) وابن حبان (2602). 294۔ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ: ’’ میں ایک رات اپنی خالہ میمونہ رضی اللہ عنہا کے ہاں ٹھہرا تونبی صلی اللہ علیہ وسلمرات کو اٹھ کھڑے ہوئے، قضاء حاجت کے لئے آئے۔ پھر اپناچہرہ انور اور اپنے مبارک ہاتھوں کو دھویا ۔پھر سو گئے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہوئے اور مشکیزہ کی طرف آکر اس کا منہ کھولا پھر وضو فرمایا دو وضوؤں کے درمیان والا وضوکیا؛ یعنی کثرت سے پانی نہیں گرایا ۔اور وضو پورا فرمایا ۔پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہوئے اور نماز پڑھی پھر میں بھی اٹھا اور انگڑائی لی تاکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس کو یہ نہ سمجھیں کہ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی کیفیت کو دیکھنے کے لئے بیدار تھا۔ تو میں نے وضو کیا اور نماز پڑھنے کے لئے آپ کے بائیں طرف کھڑا ہوگیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرا ہاتھ پکڑا اور گھما کر اپنی دائیں طرف لے آئے۔ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تیرہ رکعت نماز پڑھائی پھر لیٹ کر سو گئے۔ یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم خر اٹے لینے لگے ۔اور یہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی عادت مبارکہ تھی کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم سوتے تو خر اٹے لیا کرتے تھے ۔پھر حضرت بلال رضی اللہ عنہ آئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو نماز کے لئے بیدار فرمایا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اٹھے اور نماز پڑھی اور وضو نہیں
Flag Counter