اللہ بذات خود سلام ہے یعنی اللہ کی صفت سلام ہے جب تم میں سے کوئی نماز میں قعدہ میں بیٹھے تو اس کو چاہیے کہ :
(( التَّحِيَّاتُ لِلَّهِ وَالصَّلَوَاتُ وَالطَّيِّبَاتُ السَّلَامُ عَلَيْکَ أَيُّهَا النَّبِيُّ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَبَرَکَاتُهُ السَّلَامُ عَلَيْنَا وَعَلَی عِبَادِ اللَّهِ الصَّالِحِينَ ))
تمام قولی‘ بدنی اور مالی عبادتیں اللہ ہی کے لئے ہیں سلامتی ہو آپ پر اے نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور اللہ کی رحمت اور برکتیں ہوں سلامتی ہو ہم پر اور اس کے نیک بندوں پر-
کیونکہ جس وقت تم یہ کہو گے تو یہ دعا اللہ کے ہر نیک بندے کو پہنچ جائے گی خواہ وہ آسمان میں ہو یا زمین میں [پھریوں کہو:]
(( أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ۔))
’’میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں اور میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم اسکے بندے اور رسول ہیں ۔‘‘ اس کے بعد جو چاہے دعا مانگو۔‘‘
متفق عليه: رواه البخاري في الدعوات (6328)، ومسلم في الصلاة (402). ورواه البخاري في الاستئذان (6265) واللفظ له، ومسلم في الصلاة(402: 59)
بخاری میں ہے حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :’’ مجھ کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تشہد اس طرح سکھایا جس طرح قرآن کی صورت سکھائے تھے اور میرا ہاتھ اپنے دونوں ہاتھوں کے بیچ میں لے لیا وہ کلمات تشہد یہ تھے : (التَّحِيَّاتُ لِلَّهِ وَالصَّلَوَاتُ وَالطَّيِّبَاتُ السَّلَامُ عَلَيْکَ أَيُّهَا النَّبِيُّ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَبَرَکَاتُهُ السَّلَامُ عَلَيْنَا وَعَلَی عِبَادِ اللَّهِ الصَّالِحِينَ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ)
’’ تمام قولی‘ بدنی اور مالی عبادتیں اللہ ہی کے لئے ہیں سلامتی ہو آپ پر اے نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور اللہ کی رحمت اور برکتیں ہوں سلامتی ہو ہم پر اور اس کے نیک بندوں پر- میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں اور میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم اسکے بندے اور رسول ہیں ۔‘‘ آپ اس وقت ہمارے درمیان موجود تھے جب آپ رضی اللہ عنہ کی وفات ہوگئی تو ہم لوگ السَّلَامُ عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کہنے لگے۔‘‘ یعنی صیغہ خطاب کے الفاظ ترک کر دیے۔
اصحاب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے صحیح سند کے ساتھ ثابت ہے جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم حیات تھے تو وہ کہا کرتے تھے (السّلام عليك أيّها النّبيّ )’’اے نبی ! آپ پر سلامتی ہو۔‘‘ اور جب آپ کی وفات ہوگئی تو کہنے لگے: ((السّلام على النّبيّ))’’ نبی پر سلامتی ہو۔‘‘
امام عبد الرزاق رحمۃ اللہ علیہ نے ابن جریج سے روایت کیا ہے ؛ اورکہا ہے؛ اصحاب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایسے کہا کرتے
|