Maktaba Wahhabi

102 - 432
اس نے کہا: اللہ سے ڈر مہر ناجائز طور پر نہ توڑ۔تو میں کھڑا ہوگیا اور اسے چھوڑ دیا۔ اے اللہ اگر تو جانتا ہے کہ میں نے صرف تیری رضا کے لئے ایسا کیا تو اس پتھر کو کچھ ہٹا دے وہ پتھر دو تہائی ہٹ گیا۔ پھر تیسرے آدمی نے کہا :یا اللہ میں نے ایک مزدور ایک کلو جوار کے عوض کام پر لگایا ۔جب میں اسے مزدوری دینے لگا تو اس نے لینے سے انکار کردیا۔ میں نے اس جوار کو کھیت میں بودیا ۔یہاں تک کہ میں نے اس سے گائے بیل اور چرواہا خریدا ۔پھر وہ شخص آیا اور کہا : اللہ سے ڈر اور میرا حق ظلم سے نہ مار۔ میں نے کہا :’’ان گایوں بیلوں اور چرواہے کے پاس جا اور انہیں لے لے یہ تیرے ہیں ۔‘‘ اس نے کہا : اللہ سے ڈر اور میرا مذاق نہ کر۔ میں نے اس سے کہا :میں تجھ سے مذاق نہیں کر رہا وہ تیرے ہی ہیں ۔‘‘اے میرے اللہ اگر تو جانتا ہے کہ میں نے صرف تیری خوشنودی کے لئے ایسا کیا تو یہ پتھر ہم سے ہٹا دے چنانچہ وہ باقی پتھر ان سے ہٹ گیا۔‘‘ متفق عليه: رواه البخاري في البيوع (2215) ومسلم في الذكر (2743). آپ کا فرمان : «نأى» دور کی جگہ۔ آپ کا فرمان : «الحِلاب»حلاب: انٹنی کا دودھ دہونے والا برتن آپ کا فرمان : «يتضاغون»: یعنی چیختے رہے اور بھوک کی وجہ سے شکایت کرتے رہے۔ آپ کا فرمان : «فرق» فرق ایک بڑے ٹب کو کہا جاتا ہے۔جس میں تین صاع آسکتا ہے۔ 197۔ حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : ’’گز شتہ زمانہ میں تین آدمی گھر کو جا رہے تھے راستہ میں بارش شروع ہوگئی۔ یہ تینوں پہاڑ کے ایک غار میں پناہ گزین ہوئے، اوپر سے ایک پتھر آکر دروازہ پر گرا اور غار کا دروازہ بند ہوگیا، یہ لوگ آپس میں ایک دوسرے سے کہنے لگے:’’ پتھر آگرا، نشانات قدم مٹ گئے اور یہاں تمہاری موجودگی کا اللہ کے علاوہ کسی کو علم نہیں ہے، لہذا جس شخص نے اپنی دانست میں جو کوئی سچائی کا کام کیا ہو اس کو پیش کر کے اللہ سے دعا کرے۔
Flag Counter